اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی میں سینئر تجزیہ کار رانا عظیم نے کہا ہے کہ میاں نواز شریف کی یہ آرزو ، خواہش اور یہ مطالبہ بھی تھا کہ ہر صورت میں پارلیمنٹ کا خاتمہ ہو جائے اور سینٹ الیکشن نہ ہوں، اس بات پر نوا زشریف نے مولانا فضل الرحمان کو راضی کر لیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی چاہتی تھی کہ اگر عمران خان جائے تو پھر پیپلز پارٹی کے کے اندر سے
کوئی عبوری سیٹ اپ کیلئے کچھ عرصے کیلئے آئے ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ نواز شریف کے تین قریبی ساتھی دو عرب ممالک کے ساتھ رابطے میں تھے ، گزشتہ روز دونوں ممالک کی طرف سے انکار ہو گیا ۔جبکہ سینئر تجزیہ کار مبشر لقمان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم صرف ایک آدمی کا نام ہے اور وہ مولانا فضل الرحمان ہیں، اس میں شامل باقی تمام لوگوں کو اتنی اہمیت دینے کی ضرورت نہیں ، استعفے آنا تھے ، نہ آئے اور نہ ہی آئینگے ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں انہوں نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی موت مریم نواز کے ہاتھوں ہو گئی ، مریم نواز پہلے اپنے والد کی 35سال کی سست کو ختم کرایا ، چچا کی سیاست ختم کی اور اب پی ڈی ایم کو ختم کرنے پر تل گئی ہیں ، ان کی تحریک میں ابھی شدت آئے گی اور اس کی وجہ مولانا فضل الرحمان ہیں ۔ پروگرام میں موجود ن لیگی رہنما قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کی 74سالہ تاریخ میں کبھی کوئی حکومت کسی تحریک کی صورت میں نہیں گری ، اب تک کی تحاریک کا نتیجہ تو یہی نکلا ہے کہ تیسری طاقت درمیان میں آکر اقتدار پر قابض ہوئی ۔ اس بار ایسا نہیں ہونا چاہیے اور اس سے پہلے ہی مل بیٹھ کر کوئی حال نکالنا چاہیے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تو صاف ظاہر ہے کہ لوگ اس وقت پاکستان تحریک انصاف کی حکومت سے سخت نالاں ہو چکے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ موجود ہ حکومت گھر جائے ۔