اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

اپوزیشن جماعتوں نےمسلسل فوج کو تضحیک کا نشانہ بنایا، مولانا فضل الرحمان ، بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز سے پاک فوج سے معافی مانگنے کا مطالبہ

datetime 11  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )پی ڈی ایم اور جے یو آئی(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ، ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز اورپی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سےپاکستانی قوم اور بالخصوص افواج پاکستان سے معافی مانگنے کا مطالبہ ۔ تفصیلات کے مطابق سینئر اینکر پرسن سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سینئر اینکر پرسن کامران خان نے کہا ہے کہ فضل الرحمن ،

مریم بی بی، بلاول بھٹو زردار فوری قوم بالخصوص افواج پاکستان سے دست بستہ معافی مانگیں ،مسلسل فوج کو تضحیک کا نشانہ بنایا گیا مگر ان کامیابیوں فتوحات اور شہادتوں کا ذکر نہیں کیا گیا جن کی بدولت پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے ادوار میں آج پاکستان انتہائی محفوظ معاشی ترقی راستے گامزن ہے ماشاللہ۔ دوسری جانب پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہاہے کہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اگر راولپنڈی آنا چاہتے ہیں توچائے پانی پلائیں گے ۔ پیر کو میڈیا بریفنگ کے دور ان ایک صحافی نے مولانا فضل الرحمن کے راولپنڈی آنے کے بیان کے حوالے سے سوال کیا تو اس کے جوا ب میں ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے کہاکہ مجھے راولپنڈی آنے میں اس کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی ہے ، اگر وہ آنا چاہتے ہیں تو انشا ء اللہ چائے پانی پلائیں گے اور دیکھ بھال کریں گے اس سے زیادہ میں کیا کہہ سکتا ہوں ۔دریں اثنا پاک فوج کے ترجمان میجر بابر افتخار نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ پاکستان میں منظم دہشت گردوں کا کوئی اسٹرکچر موجود نہیں ،2020 میں ہی سیکیورٹی چیلنجز کے علاوہ ٹڈی دل اور کووڈ 19 جیسی وبا نے پاکستان کی معیشت اور خوراک کے تحفظ کو بھی خطرے میں ڈالے رکھا،بھارت کے مذموم عزائم ہوں یا پاکستان کیخلاف ہائبرڈ وارفیئر کی ایپلی کیشن، خطرات اندرونی ہوں یا بیرونی ،ہم نے ہمیشہ ثبوتوں اور حقائق کے ذریعے نشاندہی کی اور کامیابی سے مقابلہ کیا ،س کو اب دنیا بھی مان رہی ہے ، سچ ہمیشہ غالب آتا ہے ،مغربی سرحد امن و امان کی صورتحال میں بہت بہتری لائی گئی ہے، 2611 کلومیٹر پر 83 فیصد کام مکمل کرلیا ہے جو سال کے وسط تک مکمل ہوجائے گا۔پیر کو یہاں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پریس کانفرنس کا مقصد ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال کے ساتھ ساتھ تقریباً ایک دہائی کے سیکیورٹی چیلنجز کا جائزہ اور دیگر اہم امور پر آپ کو آگاہی دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سال ہر لحاظ سے پاکستان کے لیے بہت چیلنجز وقت تھا، صرف 2020 میں ہی سیکیورٹی چیلنجز کے علاوہ ٹڈی دل اور کووڈ 19 جیسی وبا نے پاکستان کی معیشت اور خوراک کے تحفظ کو بھی خطرے میں ڈالے رکھا۔

موضوعات:



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…