جمعرات‬‮ ، 06 فروری‬‮ 2025 

نواز شریف کو معلوم ہو گیا تھا کہ وہ اور نئے آرمی چیف زیادہ تر معاملات پر مختلف نقطہ نظر رکھتے ہیں، سابق آرمی چیف کے بھائی شجاع نواز کی کتاب میں نواز شریف کے بارے حیرت انگیز انکشافات

datetime 3  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) شجاع نواز اپنی کتاب کراس سورڈ، پاکستان اٹس آرمی اینڈ دی وار وِد اِن میں اپنے بھائی سابق آرمی چیف جنرل آصف نواز اور نواز شریف کا ایک قصہ بیان کیا ہے، انہوں نے اپنی کتاب میں لکھا کہ نواز شریف کو معلوم ہو گیا تھا کہ زیادہ تر معاملات میں نئے آرمی چیف اور وہ مختلف نقطہ نظر رکھتے ہیں۔ کاروباری گھرانے میں پرورش پانے کی وجہ سے شریف کچھ

لو کچھ دو کی پالیسی پر یقین رکھتے تھے۔ان کے او ر ان کے والد کے نزدیک ذاتی تعلقات بے حد اہمیت کے حامل تھے، شجاع نواز نے لکھا کہ شریف فیملی نے آغاز ہی میں نئے آرمی چیف کے لیے ایک دعوت کا اہتمام کیا، اس دعوت میں میاں شریف اپنے دونوں بیٹوں میاں نواز شریف اور شہباز شریف کے ساتھ آکر بیٹھے اور پنجابی زبان میں آرمی چیف سے کہا، یہ دونوں تمہارے چھوٹے بھائی ہیں اگر یہ کوئی بد تمیزی کریں تو مجھے بتانا، میں انہیں ٹھیک کروں گا، شجاع نوازنے لکھا کہ جنرل آصف نواز اس غیر رسمی رویے کے عادی نہیں تھے اور شاید انہیں تھوڑا برا محسوس ہوا ہو۔ بعد میں وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے اہتمام کردہ ناشتوں پر بھی وہ خاموشی ہی اختیار کرتے اور یہ دعوتیں بھی ان کے درمیان اعتماد سازی پیدا نہ کر سکیں۔اس موقع پرنواز شریف نے دوسرے ہتھکنڈوں کے ساتھ ساتھ اپنے خاندانی اور قبائلی تعلقات کا استعمال کرتے ہوئے فوج میں دوسرے جرنیلوں سے روابط بڑھا کر انہیں تیار کرنا شروع کر دیا۔ان کی جانب سے لاہور کور کمانڈر کے بھائی کو صنعتی یونٹ کا منافع بخش لائسنس بھی دیا گیا، جس پر نئے آرمی چیف کی طرف سے ان کور کمانڈر کو طلب کر سرزنش بھی کی گئی، شجاع نواز نے لکھا کہ نواز شریف نے نہ صرف آرمی چیف بلکہ فوج کے سینئر اہلکاروں کو بھی رشوت دینے کی کوشش کی، آرمی چیف جنرل آصف نواز کو یہ رپورٹس بھی موصول ہوئیں کہ

وزیراعظم نواز شریف نے کچھ جرنیلوں کو بی ایم ڈبلیو بطور تحفہ دی ہیں، یہ سب جنرل آصف نواز کے لئے خطرے کی گھنٹی کے مترادف تھا، شجاع نواز نے لکھا کہ ایک دن شہباز شریف بی ایم ڈبلیو کی چابی لئے آرمی چیف کے پاس آئے اور کہا کہ ابا جی نے آپ کے لئے بطور تحفہ بھیجی ہے

لیکن جنرل آصف نواز نے انکار کر دیا۔مری میں بھی میاں نواز شریف نے آرمی چیف کو بی ایم ڈبلیو کی چابی تھمانے کی کوشش کی لیکن انہوں نے شکریہ کے ساتھ چابی انہیں واپس کر دی اور کہا کہ میرے پاس جو ہے میں اس پر بہت خوش ہوں۔ سلیوٹ کیا اور وہاں سے روانہ ہو گئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…