عمران خان کی ایک ہی کوالیفکیشن ہے وہ جوتے پالش کرناہے، ن لیگ دو تہائی اکثریت سے واپس آئے گی، مریم نواز کا اعلان

26  دسمبر‬‮  2020

سکھر (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان رخصت ہورہا ہے اور نئے الیکشن کے ذریعے مسلم لیگ (ن) دو تہائی اکثریت سے واپس آئیگی،نوازشریف نے عوام کی خاطر تین حکومتیں قربان کیں، پاکستان میں جب بھی جمہوریت کیلئے قربانی دینے کی بات ہوگی تونوازشریف کا نام آئیگا، سونامی پہلے بد نامی میں تبدیل ہوا اب گمنامی

میں تبدیل ہوگا،عمران خان کی حکومت چلانے کی تیاری نہیں تھی،چوری کر نے کی پوری تیاری تھی،پاکستان کی عوام اور پی ڈی ایم تمہیں پوری تیاری کے ساتھ رخصت کرینگے، اللہ خیرکرے اسلام آباد لانگ مارچ کی ضرورت نہ پڑے یہ اس سے پہلے ہی بھاگ جائینگے۔ ہفتہ کو یہاں ور کز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)کے بارے میں مشہور ہو تھا کہ مسلم لیگ (ن)ہمیشہ حکومت بنانے والے کے ساتھ ہوتی ہے، یہ پہلی بار ہے مسلم لیگ (ن)کے کارکنوں نے ظلم کے سامنے جھکنے سے انکار کر دیا۔انہوں نے کارکنوں سے مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگر آپ نوازشریف کے نظریہ کو ماننے والے ہو تو یہ بھی جانتے ہو کہ نظریہ نوازشریف کیا ہے؟ ہرمحب وطن پاکستانی نظریہ نوازشریف کو ماننے والا ہے، نوازشریف کا نظریہ کیا ہے؟ جب بھی ملک کی ترقی کی بات آتی ہے نوازشریف کا نام آتا ہے،جب بھی معیشت نے ترقی کی تو نوازشریف کا دور حکومت تھا، جب غریب کو چولہا، مزدور کی دیہاڑی چلنے لگی تو الحمد اللہ وہ نوازشریف کا دور تھا۔مریم نواز نے کہاکہ جب بھی پاکستان میں جمہوریت کیلئے جدوجہد کی بات ہوگی؟ جب بھی جمہوریت کیلئے قربانیاں دینے کی بات ہوگی تو نوازشریف کا نام آئیگا کیو نکہ نوازشریف نے آپ کے حق کی خاطر اپنی تین حکومتیں قربان کر دیں۔ انہوں نے کہاکہ لاہور سے ملتان تک موٹر وے پر سفر کر کے آئی پھر ملتان سے سکھر تک

شاندار موٹر وے پر سفر کر کے آئی ہو ں، وہ کس نے بنائی، ملک کی ترقی کی ایک ایک اینٹ پر نوازشریف کا نام ہے۔ مریم نواز نے کہاکہ آج اگر ملک میں نوازشریف کی حکومت نہیں ہے تو ملک کے اندر غربت کے ڈیرے ہیں، مہنگائی، بے روز گاری کے ڈیرے ہیں اور نوازشریف کو عوام ڈھونڈ رہے ہیں وہ وقت دور نہیں جب نوازشریف آپ کے درمیان آئیگا اور انشاء اللہ پاکستان کی ترقی

کا سفر وہیں سے شروع ہوگا جہاں سے نوازشریف کے جانے کے بعد ٹوٹا تھا۔ مریم نواز نے کہاکہ ووٹ چوری کر کے پاکستان کے اندر جعلی تبدیلی کا سفر شروع ہوا تھا وہ سونامی پہلے بد نامی میں تبدیل ہوا اور انشاء اللہ گمنامی میں تبدیل ہوگا، سیاسی مخالفین کو چور چور کہنے والا جھوٹا ڈھائی سال بعد کہتا ہے میری تیاری نہیں تھی مجھے حکومت چلانا نہیں آتی، کسی ایسے بندے کو

حکومت نہیں دینی چاہیے جس کی تیاری نہ ہو،جب تمہیں پتہ تھا تم نااہل اور نالائق ہو تو پھر کیوں عوام کی قسمت کے ساتھ کھلواڑ کیا؟، عمران خان کی حکومت چلانے کی تیار ی نہیں تھی لیکن چوری کر نے کی پوری تیاری تھی۔مریم نواز نے کہاکہ دوستوں کی جیبیں بھرنے کی تمہاری پوری تیاری تھی،جس کے دور میں 80روپے انڈے ہوتے تھے وہ چور ہے یا جس کے دور میں 300روپے

درجن انڈے ہیں وہ چوری ہے؟ 35روپے آٹے والا چور تھے یا 90روپے کلو آٹے والا چور ہے،پچاس روپے کلو چینی والے چور تھے یا 120روپے کلو چینی والا چور ہے؟تیرہ روپے ایل این جی یا 19روپے والا چور ہے؟27ارب روپے بی آر ٹی بنانے والا چور ہے یا 127ارب روپے میں بی آر ٹی بنانے والا چور ہے؟ گیارہ روپے یونٹ بجلی جس کے دور میں ملتی تھی وہ چور

ہے یا پھر 18روپے بجلی والا چور ہے؟800سے 1400روپے سلنڈر ہوگیا چور کون ہے؟ کون کہتا تھا جب مہنگائی ہوتی ہے تو حکمران چور ہوتا ہے؟پھر کہتا ہے بٹن دبانے سے تبدیلی نہیں آ جاتی؟ اگر آر ٹی ایس کا بٹن دبانے سے جعلی تبدیلی آسکتی ہے تو ڈھائی سال میں تبدیلی نہیں آسکتی، یہ عوام کے ساتھ جھوٹے بولے تھے، ایک ایک الزام تم نے مخالفین پر لگایا اللہ نے آج دودھ

کا دودھ اور پانی کا پانی کر دیا۔ مریم نواز نے کہاکہ پھر کہتا ہے اپوزیشن فوج کو کہہ رہی ہے کہ منتخب حکومت کا تختہ الٹ دو، غلط فہمی دور کر لو تم منتخب نہیں ہو،اپوزیشن کو کوئی ضرورت نہیں ہے کہ وہ فوج کو کہے اس کا تختہ الٹ دو، اپوزیشن اور پی ڈی ایم، نوازشریف کے ساتھ اللہ کے فضل و کرم سے عوام کی طاقت ہے،ہمیں کسی کو کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے کہ اس کو

نکالو، تم اپنے آپ کو نکالنے کیلئے خود ہی کافی ہو،کنٹینر پر کھڑے ہو کر روز کہتا تھا امپائر کی انگلی اوپر آجائیگی ہمیں بھی کیا اپنے جیسا سمجھا ہے،یاد رکھو جس کے ساتھ عوام کی طاقت ہوتی ہے وہ کسی ادارے کی طرف نہیں دیکھتے، انشاء اللہ اللہ کے فضل و کرم اور عوام کی قوت سے پوری طرح تمہارا محاسبہ کرینگے۔مریم نواز نے کہاکہ عمران خان کی ایک ہی کوالیفکیشن

ہے وہ جوتے پالش کرناہے، عمران خان کی ایک ہی کوالفکیشن ہے وہ ہاتھ باندھ کے تابعداری ہے۔ مریم نواز شریف نے کہاکہ اگر یہ کوالیفکیشن ہے تو نوازشریف او ر مریم نواز کو اس کوالیفکیشن کی ضرورت نہیں ہے،ہمارا لیڈر نوازشریف ہے، اس نے پہلے دن کہہ دیا بچے سائیڈ پر ہو جاؤ ہماری لڑائی آپ سے نہیں ہے، تم نوازشریف کا مقابلہ کیا کروگے تمہیں مریم نواز شریف کا مقابلہ کرنے

کیلئے اسے جیل میں بند کر نا پڑتا ہے، تمہیں مریم نواز شریف کے جلسے بند کر نے کیلئے اسے نیب کی کال کوٹھڑی میں بند کر نا پڑتا ہے، مریم نوازشریف کا مقابلہ کر نے کیلئے باپ کے سامنے بیٹی کو گرفتار کر نا پڑتا ہے، کہتا ہے ان کے لوگ استعفوں سے بھاگ رہے ہیں، پنجاب سے 160ایم پی ایز کے استعفیٰ میرے پاس آ چکے ہیں اور نیشنل اسمبلی کے بھی چند استعفیٰ رہ گئے

ہیں جو سینئر کے ہیں وہ بھی ایک دو دن میں میرے پاس آ جائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے دو ارکان کے استعفے کسی نے شرارت سے اسپیکر کے پاس بھیج دیئے اور اسپیکر نے بلایا آئیں اور استعفیٰ کا اقرار کر یں، یہ دونوں مسلم لیگ (ن)کے شیر ہیں، مرتضی عباسی اور سجاد اعوان دونوں وفا کے پہاڑ ہیں، دونوں کو کہتی ہوں بھلے غلطی سے چلے گئے تم جا کر کہنا ہے یہ پڑے ہیں

استعفیٰ قبول کریں، مسلم لیگ (ن)تحریک انصاف کی طرح نہیں جوش میں آکر 34استعفیٰ دے دیئے لیکن جب اسپیکر نے پاس بلا کر ایک ایک رکن سے پوچھناچاہا تو کہا کرتے تھے عمران خان نے زبردستی کہا ہے ہم استعفیٰ نہیں دینا چاہتے، مسلم لیگ (ن)اپنے قائد کے ساتھ ڈٹ کر کھڑی ہے،استعفیٰ کیا ہمارے ارکان اور ہم سب، نوازشریف ووٹ کی عزت کی خاطر اور پاکستان کی

خاطر اپنی جان بھی دینگے۔مریم نواز نے کہاکہ کہتا ہے ارکان استعفوں سے بھاگ رہے ہیں تم مسلم لیگ (ن) کی فکر چھوڑو، تم اپنی فکر کرو، اپنے ایم این ایز کی فکر کرو جن کو پتہ ہے عمران خان جا رہا ہے اور واپس نہیں آئیگا۔مریم نواز شریف نے کہاکہ مسلم لیگ (ن)کے اراکین اسمبلی اور لیڈران اور سارے کارکن متحد ہیں اور نوازشریف کے کھڑے ہیں، وہ یہ بھی جانتے ہیں

اگر نوازشریف کا ساتھ چھوڑ ا تو ووٹ نہیں ملے گا؟ لوگ نوازشریف کے نام کو ووٹ دیتے ہیں، عمران خان کے لوگ بھی جانتے ہیں اور پاکستان کے لوگ بھی جانتے ہیں کہ اگر یہ چلا گیا تو دوبارہ نہیں آئیگا لیکن مسلم لیگ (ن)کے تمام کارکن اور شیر جانتے ہیں جیسے ہی عمران خان رخصت ہوا اور نئے الیکشن ہو نگے تو مسلم لیگ (ن) دو تہائی اکثریت سے واپس آئیگی، لوگ جانتے

ہیں عمران خان جارہا ہے اور نوازشریف آرہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی عوام اور پی ڈی ایم تمہیں پوری تیاری کے ساتھ رخصت کرینگے۔نوازشریف نے کہاکہ پی ڈی ایم یا نوازشریف یہ فیصلہ کرتے ہیں استعفیٰ دینے چاہئیں یا جعلی اسمبلیوں کا حصہ

بنے رہے مجھے عوام کی رائے چاہیے جس شرکاء نے استعفیٰ دینے کے حق میں آواز یں لگائیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر پی ڈی ایم اور نوازشریف لانگ مارچ کی کال دیتے ہیں تو اسلام آباد آئیں گے؟ جس پر شرکاء نے ساتھ دینے کی آوازیں دیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…