اسلام آباد،لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)عالمی وبا کوروناوائرس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر چیئرمین کورونا ٹاسک فورس ڈاکٹر عطا الرحمان نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی ادارے دو ماہ تک نہ کھولے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس ہر ہفتے اپنی
شکل تبدیل کر رہا ہے ۔ ایسے میں دفعہ 144 کا نفاذ کر کے جلسے جلوسوں پر بھی پابندی عائد کی جائے۔کیونکہ جلسے جلوسوں میں کورونا وائرس کے پھیلنے کا سب سے زیادہ چانس ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کورونا وائرس میں 109 جینیاتی تبدیلیاں آئی ہیں ۔ خطرہ بڑھ چکا ہے ، اموات میں بھی اضافے کا خدشہ ہے۔ ڈاکٹر عطا الرحمان نے مزید کہا کہ برطانیہ میں کورونا کی نئی قسم آنے پر پورا یورپ لاک ڈائون کی طرف جا رہا ہے۔پاکستان کو بھی اپنا فلائٹ آپریشن بند کر دینا چاہئے تاکہ وائرس کو ملک میں داخل ہونے سے روکا جا سکے۔دوسری جانب وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ بطور وفاقی وزیر چاہتا ہوں تعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں، جونہی کورونا کے حوالے سے صحت کی صورتحال بہتر ہوگی بچوں کے لئے تعلیمی اداروں کے دروازے کھول دیئے جائیں گے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں شفقت محمود نے کہا کہ بطور وفاقی وزیر تعلیم چاہتا ہوںتعلیمی ادارے کھول دیئے جائیں۔
مجھے بچوں کے تعلیمی نقصان پر بہت دکھ ہے،کورونا کے باعث سب سے زیادہ تعلیمی نقصان پرائمری سکول کے بچوں کا ہوا ہے۔ کورونا کی صورتحال بہتر ہونے پر بچوں کو ترجیح دی جائے گی اور انہیں تعلیمی اداروں میں بلوا لیا جائے گا۔