جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

سرداراخترمینگل کا اہم آرڈیننس کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

datetime 24  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ(آن لائن)بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ کی توسط سے گوادر باڑ اور جزائر کو مرکز کے ماتحت لانے کے صدارتی آرڈیننس کو بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے

کا فیصلہ کرلیا۔ بی این پی کے مرکزی صدر سردار اختر جان مینگل نے ساجد ترین ایڈووکیٹ کی توسط سے گوادر میں اردگرد باڑ لگانے اور صدارتی آرڈیننس کے ذریعے بلوچستان کے جزائر کو مرکز کے ماتحت لانے کے آرڈیننس کے خلاف بلوچستان ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اس سلسلے میں مشاورت کے بعد ساجد ترین ایڈووکیٹ بلوچستان ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کریں گے۔ ذرائع کے مطابق سردار اختر جان مینگل نے اپنے کونسل ساجد ترین ایڈووکیٹ کے ہمراہ خود عدالت میں پیش ہونے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ گوادر باڑ اور صوبائی حکومت کے ماتحت جزائر کو وفاقی حکومت کے ماتحت لانے کے فیصلے کے خلاف بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل واضح موقف اختیار کیا ہے کہ وفاق ایک بار پھر بلوچستان اور سندھ کے ساحلی پٹی پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی سازشیں کر رہا ہے۔ یہ کس قسم کی ترقی ہے جو مقامی لوگوں کو اپنی سرزمین پر جانے سے روکتی ہے۔ یہ ترقی نہیں بلکہ استحصال ہے اور ہم اسے کبھی قبول نہیں کریں گے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ساجد ترین ایڈووکیٹ نے واضح کیا ہے کہ گوادر فروخت کے لئے نہیں ہے اور ہم کسی کو بھی بلوچستان تقسیم کرنے نہیں دیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…