اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان کو پشاور نیب نے گرفتار کرنے کی اجازت مانگ لی، اس بات کا انکشاف معروف صحافی عارف حمید بھٹی نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے انکشاف کیا کہ پشاور نیب کی جانب سے چیئرمین نیب جاوید اقبال کو ایک خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پی ڈی ایم کے
سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف بہت زیادہ شواہد موجود ہیں، ان کی بنیاد پر انہیں گرفتار کرنے کی اجازت دی جائے۔معروف صحافی نے دعویٰ کیا کہ جس شخص کو بھی نیب پشاور نے طلب کیا اس نے یہ ہی کہا کہ ہم سے جو کچھ بھی کروایا گیا ہے اس کے بینیفشری مولانا فضل الرحمان ہیں، ہمیں صرف ایک ڈمی کے طور پر استعمال کیا گیا او ر ہم اس سلسلے میں لکھ کو دینے کو تیار ہیں۔ معروف صحافی نے کہا کہ اس پیشرفت کے بعد چیئرمین نیب جاوید اقبال کو پشاور نیب نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف جاری انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کیا جائے کیوں کہ موجود شواہد کی روشنی میں ان کی گرفتاری ضروری ہوجائے گی۔دوسری جانب نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے شہباز مندو خیل، عمران علی یوسف و دیگر کے خلاف بد عنوانی کے دوریفرنسز اور مدثر قیوم نہرا سمیت دیگر کیخلاف آٹھ انوسٹی گیشنز اور سیف الملوک کھرکھر سمیت پندرہ انکوائریوں کی منظوری دیدی۔ منگل کوجاری اعلامیہ یک مطابق قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا۔اجلاس میں حسین اصغر،ڈپٹی چیئرمین نیب، سید اصغر حیدر،پراسیکیوٹر جنرل اکاؤ نٹبلٹی نیب،ظاہر شاہ،ڈی جی آپریشن نیب اور دیگر سینئر افسران نے اجلاس میں شرکت کی۔ نیب کی یہ دیرینہ پالیسی ہے کہ قومی احتساب بیورو
کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کے بارے میں تفصیلات عوام کو فراہم کی جائیں جو طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے رائج ہے جس کا مقصد کسی کی دل آزاری مقصود نہیں۔ تمام انکوائریاں اورانویسٹی گیشنز مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب قانو ن کے مطابق تمام متعلقہ افراد سے بھی ان کا موقف معلوم کر نے کے بعد مزید کاروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے۔