لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ لندن کے ٹاپ وکلا سے میری تفصیل سے بات ہوئی ہے ،سوال یہ زیر بحث تھا کہ کیا نوازشریف واپس آسکتے ہیں،ان معاملات میں جو سب سے لائق وکیل سمجھا جاتا ہے ، اس نے کہا کہ 90فیصد امکان ہے کہ نوازشریف کو واپس لایا جاسکتا ہے ،
ہماری بڑی لمبی بحث ہوئی ،اس نے کہا کہ مجھے کیس دیا جائے ، میں یہ کرسکتا ہوں،حکومت کی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ نوازشریف کو واپس لایا جاسکتا ہے ۔دوسری جانب سینئر تجزیہ کار ظفر ہلالی نے کہا ہے کہ نواز شریف کو دوست ممالک کی جانب سے بھر پور حمایت حاصل ہے جن میں سعودی عرب بھی شامل ہے ۔ برطانیہ کسی صورت نواز شریف کو پاکستان حوالے نہیں کرے گا ۔ سینئر تجزیہ کار کہنا تھا کہ میرے مطابق عدالت سے بھی نواز شریف کی واپسی کیلئے اجازت نہیں ملے گی ۔ پاکستان کو برطانیہ کی عدالت میں جانا پڑ گا اور نواز شریف کی چوری کا بتانا پڑے گا ۔ نواز شریف کے معاملے پر اسرائیل اور انڈین لابھی سرگرم ہے ان کی بھی یہی خواہش ہے کہ نواز شریف کو پاکستان نہ بھیجا جائے ۔ ایسی صورتحال میں اگر نواز شریف کا ویزہ ایکسپائر ہو جاتا ہے اگر برطانیہ انہیں ملک سے جانے کا کہتا ہے تو ان کی اگلی منزل سعودی عرب کا پیلس ہو گی اور انہیں وہاں ویلکم کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے اس وقت تعلقات مختلف ہیں ۔