بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

1971ءواقعہ کس وجہ سے پیش آیا تھا ، ہمیں اس اسٹیج تک نہ لے جایا جائے کہ ہم کسی ادارے کے دروازے پر جا کر کھڑے ہو جائیں ، ن لیگی رہنما طلال چودھری نےپھٹ پڑ ے

datetime 18  دسمبر‬‮  2020 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )ن لیگ کے سینئر رہنما طلال چودھری نے نجی ٹی وی پروگرا م میں کہا ہے کہ یہ ملک نہیں چل رہا کیونکہ مہنگائی کے طوفان نےعوام کا برا حال کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق طلال چودھری کا کہنا تھا کہ حکومت کے دو بندوں نے ن لیگ سے رابطہ کیا وہ مذکرات نہیں بلکہ حکومت بچائو رابطہ تھا، اگر آپ سمجھتے ہیں یہ حکومت بچ جائے گی ، پاکستان نہیں چلےگا ،

اور پاکستان نہیں چل رہا ، غریب کی روٹی سے لے کر کشمیر تک چھن گیا ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اگر اب بھی پاکستان کے ادارے یہ سمجھتے ہیں عمران خان ناگزیر ہے اور پاکستان کا خدانخواستہ نقصان برداشت ہو سکتا ہے تو یہ ان کا فیصلہ ہے ۔ ہم نہیں سمجھتے کہ ہمیں اس اسٹیج پر لے کر جایا جائے ادارے کے دروازوں پر جا کر کھڑے ہو جائیں۔ ہم لوگ پاکستان کے عام عوام کی آواز بنے ہوئے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں طلال چودھری کا کہنا تھا کہ جس طرح یہ حکومت بنائی گئی ہے ، ہمارا مقصد کوئی نیا الیکشن نہیں بلکہ ایک ایسا سسٹم ہے جس سے ہم وہ روح نکالنا چاہتے ہیں ، جس روح کی وجہ سے یا تو یہ ووٹ حکومت بنتی نہیں اگر بن جائے تو پھر چلتی نہیں ہے ۔کسی کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر تاحیات نااہل قرار دیدیا گیا ، کوئی پھانسی کے پھندے سے جھول جاتا ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھے یہ بتایا ہے کہ 70سال پاکستان اس طرح چلا جس کیلئے بنایا گیا تھا ، مجھے افسوس کیساتھ آج کہنا پڑ رہاہے کہ پاکستان کے اندر میرے ووٹ کی حرمت نہیں ہے ، یہاں ووٹ ڈلتا کسی کو نکلتا کسی کو ہے ۔ میں یہاں 1971ء کے واقعے کا ذکر بار بار کر کے اپنا اور پاکستانی عوام کا دل خراب نہیں کرنا چاہتا لیکن وہ واقعہ بھی ووٹ کی عزت نہ کرنے کی وجہ سے پیش آیا تھا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…