کوئٹہ(آن لائن)قومی احتساب بیورو بلوچستان نے غیر قانونی طور پر سرکاری اراضی ہتھیانے اور 28 کروڑ روپے کے مالی فوائد حاصل کرنے کے الزام میں سابق صوبائی وزیر صادق عمرانی کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کرادیا ہے۔ حکومت کی جانب سے
کلرک ایسوسی ایشن کو ہاوسنگ سوسائٹی بنانے کے لئے 100 ایکڑ زمین الاٹ کی تھی۔ بعد ازاں دیگر ملزمان نے ملی بھگت سے کلرک ایسوسی ایشن کے لئے مختص زمین سے کئی ایکڑ اراضی سابق ممبر صوبائی اسمبلی صادق عمرانی کو کوڑیوں کے بھاو فروخت کر دی تھی۔ملزم صادق عمرانی نے نے سرکاری اراضی پر غیر قانونی طور پر سی این جی سٹیشن بنایا اور مجموعی طور پر 28 کروڑ روپے کے مالی فوائد حاصل کئے۔ واضح رہے کہ سابق تحصیلدار ڈیرہ مراد جمالی عبدالنبی، آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن(ایپکا)کے سابق صدر عبدالرزاق اور پٹواری محمد جعفر کو احتساب عدالت کوئٹہ نے سرکاری زمین غیر قانونی طور پر کوڑیوں کیبھاو فروخت کرنے کے الزام میں 3 سال قید بامشقت کی سزا سنائی ہے نیب بلوچستان نے ٹھوس شواہد کی روشنی میں سابق صوبائی وزیر صادق عمرانی کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کرادیا ہے۔