پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

پارلیمانی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس ذیلی کمیٹیوں کے چیئرمین نیب ،ایف آئی اے اعلیٰ بیورو کریسی پر برس پڑے،شکایات کے انبار لگا دیئے

datetime 1  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ( آن لائن)پارلیمانی پبلک اکائونٹس کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں ذیلی کمیٹیوں کے چیئرمین،قومی احتساب بیورو ،ایف آئی اے اور اعلیٰ بیورو کریسی پر برس پڑے اور کہا کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی وزارتوں میں ہونے والی کرپشن کی تحقیقات کا سب سے بڑا ادارہ ہے مگر نہ تو بیورو کریسی پی اے سی کے احکامات پر عملدرآمد کررہی ہے اور نہ ہی ایف آئی اے اور نیب کی

جانب سے پی اے سی سے تعاون کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے جتنے بھی  آج تک کرپشن کے کیسز  نیب اور ایف آئی اے کو بھجوائے گئے ان کی تحقیقات مکمل کر کے پارلیمانی پی اے سی میں پیش نہیں کی گئیں بلکہ مسلسل لیت و لعل سے کام لیا جارہا ہے جس کی وجہ سے پی اے سی کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے ۔پی اے سی  کے چیئرمین ذیلی کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے شدید تحفظات اور احتجاج کے بعد آئندہ اجلاس میں چیئرمین قومی احتساب بیورو جسٹس (ر) جاوید اقبال اور ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس چیئرمین رانا تنویر کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا جس میں  ذیلی کمیٹیوں کے کنوینئرز نے بھی شرکت کی اور پی اے سی کی مجموعی کارکردگی ،بیورو کریسی کے عدم تعاون اور زیر التواء آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا ۔ذرائع کے مطابق کرپشن کیسز نمٹانے میں نیب اور ایف آئی اے تعاون نہیں کرتے۔ذیلی کمیٹیوں کے چیئرمین  اجلاس میں پھٹ پڑے اور کہا کہ  بیورو کریسی اور آڈٹ حکام بھی ہمارے احکامات پر عمل نہیں کرتے ،چیئرمینوں نے  شکایات کے انبار لگاتے ہوئے  مزید کہا کہ کہا کہ سرکاری افسران ہمارے اجلاسوں میں آتے ہیں نہ ہی ہمارے احکامات پر عمل ہوتا ہے۔آڈٹ حکام بھی آڈٹ پیراز کی پوری طرح تیاری کرکے نہیں آتے،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا آئندہ اجلاس میں چیئرمین نیب اور ڈی جی ایف آئی اے کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ یہ دونوں انسداد بدعنوانی کے ادارے ہیں مگر پی اے سی کے بھیجے کیسز پر آج تک رپورٹس نہیں دیں،سیاسی کیسز تو فوری ٹیک آپ ہوتے ہیں وزارتی کرپشن کے کیسز سالوں سے التواء  میں ہیں۔ چیئرمین نے تمام وفاقی سیکرٹریوں کو ہر ماہ محکمانہ اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا کہ  ڈی اے سی نہ کرنے والے سیکریٹری کیوزارت کے آڈٹ اعتراضات نہیں سنیں گے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…