ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

کال ریکارڈ کا ڈیٹا سامنے آ گیا، تحریک انصاف کی رہنما حقائق بیان نہیں کر رہیں، کراچی پولیس مقابلے کے بارے مزید تہلکہ انکشافات

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) شہر قائد کے علاقے ڈیفنس فیز 4 میں مبینہ مقابلے میں 5 ڈکیتوں کی ہلاکت کے واقعے کے سلسلے میں مزید انکشافات سامنے آگئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ملزم ڈرائیور عباس کے سرائیکی گینگ لیڈر کے علاوہ دیگر سے بھی رابطوں کا انکشاف ہوا ہے، پولیس کے مطابق عباس، مصطفی اور عابد نامی ملزمان کے کال ریکارڈ کا ڈیٹا سامنے آ گیا۔ملزمان کے نمبرز اور

سمز کی تفصیلات بھی منظرعام پرآگئی ہیں، تفتیشی حکام کے مطابق ملزم عباس نے 43 کالز گینگ لیڈر مصطفی اور عابد کو کیں، جب کہ عابد نے عباس کو مختلف اوقات میں 24 کالز کیں۔مصطفی اور عابد کا ایک دوسرے سے 50 بار رابطہ ہوا، تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ ملزم عباس 2 موبائل سمز استعمال کرتا تھاجبکہ ملزم عابد اور مصطفی 3،3 سمز استعمال کر رہے تھے۔تفتیشی حکام کے مطابق گزشتہ چند ماہ کے دوران ساؤتھ زون میں گھروں میں ہونے والی ڈکیتیوں میں یہی گینگ ملوث تھا، ملزمان نے بنگلے کو اپنا اڈا بنایا ہوا تھا، جبکہ عباس، عابد اور مصطفی اس گینگ کے اہم ترین کارندے تھے۔پولیس حکام نے بتایا تھا کہ پولیس نے مقابلے میں مارے گئے گینگ کا مزید کرائم ڈیٹا حاصل کر لیا ہے، ہلاک گینگ لیڈر غلام مصطفی پنجاب میں مطلوب ملزم تھا، اس پر پنجاب میں 3 مقدمات کی تفصیلات سامنے آ چکی ہیں، وہ واقعے سے 3 روز قبل کراچی آیا تھا، اور دو روز قبل انھوں نے ایک جگہ ڈکیتی کی کوشش کی لیکن پولیس کو دیکھ کر فرار ہو گئے۔تفتیشی ذرائع کے مطابق مبینہ ڈاکو عباس ڈبل کیبن گاڑی 3 روز سے استعمال کر رہا تھا، حساس ادارہ بھی مسلسل ڈبل کیبن کو پولیس کے ہمراہ مانیٹر کر رہا تھا۔ایڈیشنل آئی کراچی غلام نبی میمن نے اس ضمن میں کہاکہ تحریک انصاف کی رہنمالیلیٰ پروین حقائق بیان نہیں کررہیں۔انہوں نے کیا کہ کال ڈیٹا کا ریکارڈ ظاہر کرتا ہے کہ ان کے ڈرائیور نے

مرکزی ملزم غلام مصطفی کو 17 کالز کیں جبکہ مرکزی ملزم کا فون بھی لیلیٰ پروین کی ویگو گاڑی سے برآمد ہواہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس کارروائی کے تمام پہلوؤں پر کام جاری ہے اور ہم مزید تفصیلات جاری کریں گے۔ایک سینئرپولیس اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ڈکیت گروہ کا تعلق جنوبی پنجاب سے تھا جو 2017 سے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی(ڈی ایچ اے)

میں وارداتیں کررہا تھا۔انہوں نے بتایا کہ گینگ کارندے ڈکیتی کرنے کے لیے گھریلو ملازماؤں سے ان گھروں کی تفصیلات حاصل کرتے جہاں وہ ملازمت کرتیں۔تفتیشی حکام کے مطابق ڈیفنس میں زیادہ تر گھریلو ملازمائیں جنوبی پنجاب سے 2010 میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے بعد ہجرت کر کے آئیں، یہ سرائیکی گروہ 25 سے زائد اراکین پر مشتمل ہے جس میں سے 8 سے 10 کو گرفتار

کر کے سلاخوں کے پیچھے بھیجا جاچکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں ڈیفنس میں کم از کم 16 بڑی ڈکیتیاں ہوئی اور پولیس کو اس وقت کچھ ‘تکنیکی مدد’ ملی جب گینگ کا سرغنہ مصطفی 6 روز قبل ملتان سے کراچی آیا تھا۔سینئراہلکار نے انکشاف کیا کہ ڈرائیور عباس نہ صرف گینگ کے سرغنہ سے رابطے میں تھا بلکہ ایک اور ملزم سے بھی اس کا رابطہ تھا اور انہوں نے فون پر

41 مرتبہ بات کی تھی۔انہوں نے کہا کہ لیلیٰ پروین کے شوہر نے اپنی ویگو گاڑی پر اٹارنی ایٹ لا کی پلیٹ لگا رکھی ہے اس لیے ان کے کردار کو بھی دیکھا جارہا ہے کیوں کہ ملزم مبینہ طور پولیس مقابلے میں مارے جانے سے قبل اس میں سفر کررہا تھا۔انہوں نے بتایاکہ علی حسنین ایڈووکیٹ متحدہ قومی موومنٹ جنوبی پنجاب کے تنظیمی ڈھانچے کے صدر رہ چکے ہیں۔پولیس افسر

نے بتایاکہ ہم اس بات کی بھی تحقیقات کررہے کہ کیا علی حسنین ڈکیت گروہ کی سہولت کاری میں ملوث تھے اور اگر ٹھوس شواہد سامنے آئے تو انہیں بھی اس کیس میں نامزد کیا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ مبینہ ہلاک ملزم ایڈووکیٹ علی حسنین اور ان کی اہلیہ پی ٹی آئی رہنما لیلیٰ پروین کا ڈرائیور تھا، گاڑی بھی اسی فیملی کی تھی، دونوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے ان کے ڈرائیور کو جعلی مقابلے میں مارا ہے اور عباس کا ڈکیتوں سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…