اسلام آباد(آن لائن) رویت ہلال کمیٹی کے چئیرمین مفتی منیب الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے مجرموں کو نامرد بنانے کیلئے آرڈیننس لانے کی منظوری شریعت کے منافی ہے۔ یہ اللہ اوراس کے رسول سے جنگ کرنا ہے۔ اگر
حدود آرڈیننس کے قانون پر عمل درآمد ہوجائے تو یہی کافی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نام نہاد بیگمات اپنی تشہیر کے لئے اسمبلی اور سینیٹ میں مختلف واقعات کے حوالے سے بل لے کر آتی ہیں، موجودہ حکومت بھی صرف دکھلاوے کے لئے یہ آرڈیننس متعارف کروا رہی ہے۔ اللہ پاک نے قرآن مجید میں اور حضورﷺ نے حدیث مبارکہ میں اس فعل کے ہر قسم کے قوانین بتا دیئے ہیں۔ کسی کو نامرد بنانا قرآن اور حدیث سے متصادم ہے۔ نبی اکرم یا صحابہ کرام کے دور میں اس کی ایسی کوئی مثال نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ مجرموں کو صرف شریعت کی روشنی میں سزائیں دی جائیں تو حلفاً کہتا ہوں کہ پاکستان سے یہ گھناؤنے واقعات ختم ہو جائیں گے مگر بدقسمتی سے پاکستان میں قیام پاکستان سے لے کر آج تک عمل درآمد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو مضبوط، مستحکم اور ایسے واقعات سے پاک کرنا ہے تو پھر شرعی قوانین جو اسلام نے متعارف کرائے ہیں ان پر عمل کیا جائے تو پورا معاشرہ ٹھیک ہو جائے۔