منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

اسلام آباد ماسٹر پلان پر نظرثانی،بین الاقوامی اداروں نے بولی جمع کرا دی

datetime 23  ‬‮نومبر‬‮  2020 |

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ماسٹر پلان پر نظرثانی کے لیے شہری انتظامیہ کو بین الاقوامی ٹاؤن پلاننگ اداروں کے 4 کنسورشیمز سے بولی موصول ہوگئی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے کے ذرائع نے بتایا کہ جانچ کے بعد مالی بولی تقریباً ایک ماہ میں کھول دی جائیگی تاکہ معاہدے کو سب سے کم بولی لگانے والے کو دیا جائے۔ماسٹر پلان 1960 میں

تیار کیا گیا تھا اور ہر 20 سال بعد اس پر نظر ثانی کی جانی تھی تاہم یکے بعد دیگرے حکومتوں نے شہر کی درپیش ضروریات کے مطابق مناسب نظر ثانی نہیں کی۔متعدد حکومتوں کی طرف سے ماسٹر پلان میں کسی پیشہ ورانہ ماہرین کی رائے کے بغیر بار بار انتخابی تبدیلیاں کی گئیں۔ذرائع نے بتایا کہ اب تک ماسٹر پلان میں 40 سے زیادہ تبدیلیاں کی جا چکی ہیں۔کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ پی سی ون کی قیمت تقریباً 60 کروڑ روپے ہے تاہم مالی بولیاں کھولنے کے بعد ہم دیکھیں گے کہ کمپنیوں نے کیا شرح پیش کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ 4 کنسورشیمز میں 11 کمپنیوں کے نمائندے شامل ہیں۔کنسلٹنٹ فرم کی خدمات حاصل کرنے میں کافی تاخیر کے بعد سی ڈی اے نے رواں سال ستمبر میں معروف اداروں سے درخواستیں طلب کی تھیں۔پی ٹی آئی حکومت نے ماسٹر پلان پر نظرثانی کے لیے دسمبر 2018 میں ایک کمیشن تشکیل دیا تھا۔اکتوبر 2019 میں وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ نے کمیشن کے ذریعے تیار کردہ عبوری رپورٹ کو منظور کیا تھا اور کنسلٹنٹ کے ذریعے مناسب نظر ثانی کی ہدایت کی تھی۔اس کے بعد سی ڈی اے کو کابینہ کے ہدایت کردہ پلاننگ کمیشن کے ذریعے پیشکش کی درخواست (آر ایف پی) دستاویزات ملیں، یہ اقدام بین الاقوامی کمپنیوں کی بولیاں طلب کرنے سے کئی ماہ قبل اٹھایا گیا تھا۔سی ڈی اے کے عہدیداروں نے بتایا کہ

اسلام آباد ایک تیز رفتار ترقی پذیر شہر ہے اور فی الحال اس کی آبادی 22 لاکھ سے زیادہ ہے تاہم شہری ایجنسی 1960 میں یونانی ادارے – ڈوکسیاڈس ایسوسی ایٹس کے تیار کردہ ماسٹر پلان کے مطابق شہرکو چلا رہی ہے۔سی ڈی اے کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ’60 سال کے بعد اس شہر میں بہت سی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں اور دائمی مسائل کے بہتر حل کے

لیے اس میں ترمیم اور ماسٹر پلان میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ماسٹر پلان میں کی جانے والی انتخابی تبدیلیوں کو مناسب نظرثانی سے نظر انداز کرنے سے غیر مجاز تعمیرات، خاص طور پر دارالحکومت کے دیہی علاقوں میں ناقص منصوبہ بندی اور اچانک نمو کا خاتمہ ہوا۔انہوں نے بتایا کہ شہری علاقے میں بھی درجنوں کچی آبادیاں ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…