اسلام آباد(آن لائن)ایف آئی اے میں 2000 سے زائد افسران اور اہلکاروں کی بھرتی کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ نئے افراد کو بھرتی کرنے کے لئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن اور وزارت خزانہ نے باقاعدہ اجازت دے دی ہے۔ یہ بھرتیاں ورچوئل یونیورسٹی کی وساطت سے کی جائے گی۔ بھرتی کے لئے باقاعدہ سوفٹ ویئر تیار کر لیا گیا ہے جس سے قابل اور اہل امیدوار بھرتی ہو سکیں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے کرپشن، بدیانتی اور قومی خزانہ کو لوٹنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے اور لوٹی گئی دولت واپس لانے کے لئے ایف آئی اے کو مزید بااثر ادارہ بنانے کے لئے مزید 2000 افراد بھرتی کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ گریڈ ایک سے لے کر 15 گریڈ تک بھرتیاں ورچوئل یونیورسٹی کی وساطت سے کی جائیں گی جبکہ گریڈ 16 اور گریڈ 17 کے افسران کی بھرتی ایف پی ایس کے ذریعے کی جائیں گی۔ ایف آئی اے میں 2000 سے زائد خالی آسامیاں پڑی ہیں جس کی وجہ سے کرپشن کے مقدمات کو حتمی نتیجہ تک پہنچانے کے لئے شدید مشکلات ہیں۔ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء نے وزیر اعظم کو خالی آسامیاں جلد پوری کرنے کی درخواست کی تھی جس کی روشنی میں وزارت خزانہ نے اب باقاعدہ بجٹ بھی منظور کر لیا ہے تاہم میرٹ پر بھرتی کے لئے ورچوئل یونیورسٹی کے ساتھ ایک معاہدہ کیا جائے گا جو ایک ایسا سوفٹ ویئر تیار کرے گی جو امیدوار کو ٹیسٹ دینے کے پندرہ منٹ کے بعد ہی نتیجے کا پتہ چل جائے گا یہ اقدام بھرتیوں کے دوران سفارش اور رشوت کو روکنا ہے۔ ایف آئی اے میں اربوں روپے کرپشن کے مقدمات افراد کی کمی کے باعث پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ پا سکے۔ وزیر اعظم نے کرپٹ لوگوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لئے ایف آئی اے کو بااثر ادارہ بنانے کے لئے تمام ممکنہ وسائل فراہم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔