اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ فوج سے سب سے زیادہ جس نے فائدہ اٹھایا وہ نواز شریف ہے ، جو نوازشریف فوج کیخلاف اعلان جنگ کر رہا ہے ، سب سے زیادہ نقصان بھی یہی خاندان اٹھائے گااور ہمارے ڈی جی آئی ایس آئی جب ٹکٹیں بنٹتی تھیں ن لیگ کی تو ، وہاں بھی یونیفارم میں بیٹھے ہوتے تھے حمید گل صاحب ، میں نے جو ٹکٹ لیا
وہ ڈی جی آئی ایس آئی حمید گل کی موجودگی میں لیا، مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوتے ، عمران خان نے واضح کردیا مشاورت ہوسکتی ہے لیکن نیب کیسوں پر نہیں ہوگی، بات اب ڈائیلاگ سے کافی آگے بڑھ گئی ہے ،پل کا کردار اد اکرنے کا وقت بھی ختم ہوگیا ہے، میں پہلے 31دسمبر سے 20فروری کی تاریخ دیتا تھا اب نومبر کو اہم قرار دیتا ہوں ، سیاست اب یکم نومبر سے شروع ہوگی اور 20جنوری تک فائنل ہوجائے گی، نواز شریف کی دونوں تقریروں کے بعد ن لیگ کی سیاست سے مایوس ہوچکا ہوں، نواز شریف اور مریم نواز کا بیانیہ کسی قیمت پر قبول نہیں ہوگا، میں جس شہر میں رہتا ہوں وہاں کے لوگوں کی سوچ بن گئی ہے کہ ان کا ایجنڈا ملک مخالف ہے۔ باتیں صرف وہی لوگ کررہے ہیں جو نیب کے کیسوں میں مطلوب ہیں، نواز شریف نے اس بحران کو سوچ سمجھ کر کال کیا ہے، نواز شریف کے پیچھے پاکستان دشمن بیرونی قوتیں ہیں جو ملک کو خراب کرنا چاہتی ہیں، ملک کے اندر سے انتشار پیدا کرنے کی کوششوں کو کچل دیا جائے گا۔ شیخ رشید نے کہا کہ میں بار بار کہتا ہوں عمران خان کہیں نہیں جارہا ہے، نواز شریف بہت آگے چلا گیا ہے باقی جماعتیں اتنا آگے نہیں جاسکتیں۔ مولانا فضل الرحمن کے 6 فیصد ووٹ اور قومی اسمبلی کی 9سیٹیں ہیں، اس کے باوجود مولانا فضل الرحمن سینیٹ میں اکاموڈیٹ ہوسکتے ہیں، تحریک انصاف سینیٹ الیکشن میں واضح پوزیشن لے گی، اپوزیشن کو نواز شریف سے سیاسی خطرہ ہے وہ ن لیگ کیلئے سیاسی قبر کھود رہی ہے۔ اپوزیشن چاہتی ہے کہ پنجاب میں ن لیگ کا معاملہ ہی مک جائے، نواز شریف اور مریم نواز کی سیاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سیاست خارش کی بیماری جیسی ہے اس سے جلدی جان نہیں چھٹتی ہے، پرویز مشرف کا خیال تھا کہ بینظیر کو ہینڈل کرکے مسائل ٹھیک کرلیں گے لیکن ایسا نہیں کرسکے، عمران خان نے پرویز مشرف کے این آر او سے سبق سیکھا ہے، عمران خان کو سمجھ آگیا ہے کہ اپوزیشن سے بات کرنا اپنے لئے مسائل پیدا کرنا ہے، ن لیگ نے جتنا بڑا اسٹینڈ لے لیا اس کے بعد مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے، فضل الرحمن ،پیپلز پارٹی اور اے این پی سے مذاکرات ہوسکتے ہیں ن لیگ سے نہیں ہوسکتے، انہوں نے اپنا صفحہ خود پھاڑ دیا ہے۔