اسلام آباد(آن لائن) مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ دھونس اور جبر کے سامنے جھک جانے سے انکار کرتے ہوئے پوری سندھ پولیس نے چھٹی کی درخواست دے دی۔ اداروں کو تباہ کرنے کا راگ الاپنے والوں کو اچھے سے پتہ چل گیا ہو گا ،دارے کیسے تباہ ہوتے ہیں اور ان کو کون تباہ کرتا ہے۔ شاباش سندھ پولیس۔ ہمیں آپ پر فخر ہے۔ مریم نواز نے اسکے
ساتھ اپنے ایک اور ٹوئٹ میں کہاجو کراچی میں ہوا ہمارے بیانیئے”ریاست کے اوپر ریاست ہے”کا کھلا ثبوت ہے۔آپ نے منتخب صوبائی حکومت کیاختیارات کا مذاق اڑایا۔چادر چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا۔سنیئر ترین پولیس افسران کو اغوا کرکے ز ردستی آرڈر لئے۔پاک فوج کوبدنام کیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کے ساتھ ایک خط بھی شئیر کیا اور لکھا کہ ایڈیشنل آئی جی پولیس کایہ خط آئین سے آپکی بغاوت کا ثبوت ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے بھی اس معاملے پر ٹوئٹ کیا اور کہا کہ جو کراچی میں ہوا ہمارے بیانیئے ریاست کے اوپرریاست ہے کا کھلا ثبوت ہے، انہوں نے مزید کہا کہ آپ نے منتخب صوبائی حکومت کے اختیارات کا مذاق اڑایا، چادر چاردیواری کے تقدس کو پامال کیا، سنیئر ترین پولیس افسران کو اغوا کرکے زبردستی آرڈر لئے، پاک فوج کوبدنام کیا، میاں نواز شریف نے ایڈیشنل آئی جی کی جانب سے چھٹی کے لئے دیا گیا خط بھی شیئر کیا اور کہا کہ ایڈیشنل آئی جی پولیس کایہ خط آئین سے آپ کی بغاوت کا ثبوت ہے۔ یاد رہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی معاملے پر نوٹس لیتے ہوئے کور کمانڈر کو تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔ منگل کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کراچی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کور کمانڈر کراچی کو فوری طور پر حقائق کا تعین کرنے کیلئے انکوائری
اور جلد از جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے آئی جی سندھ کے گھر کا گھیراؤ کیا گیا اور ان پر دباؤ ڈالا گیا۔بلاول بھٹو زرداری نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی سے اس واقعے کا نوٹس لینے کا
مطالبہ کیا تھا۔خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پیر کی علی الصبح سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا تھا کہ پولیس نے کراچی کے اس ہوٹل کے کمرے کا دروازہ توڑا جہاں میں ٹھہری ہوئی تھی اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو گرفتار کرلیا۔پولیس کی جانب سے یہ گرفتاری بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار کے تقدس کو پامال کرنے کے الزام میں مسلم
لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر اور دیگر 200 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد سامنے آئی تھی، مدعی نے دعویٰ کیا تھا کہ کیپٹن (ر) صفدر اور ان کے 200 ساتھیوں نے مزار قائد کا تقدس پامال، قبر کی بے حرمتی، جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ کی۔گرفتاری
کے بعد لیگی رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے دعویٰ کیا تھا کہ کیپٹن (ر) محمد صفدر کی گرفتاری کیلئے سندھ پولیس پر دباؤ ڈالا گیا اور ریاست نے ایک اسٹنگ آپریشن کیاتاہم پیر کو ہی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی وزیر حسین میمن نے ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت پر رہائی منظور کر لی تھی۔