کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی گرفتاری و ضمانت پر رہائی معاملہ کامران خان نے گزشتہ روز واقعے کا کچا چٹھا کھول دیا

20  اکتوبر‬‮  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )گزشتہ روز کراچی میں مزار قائد پر کیپٹن(ر) صفدر نے سیاسی نعرے لگوائےتوسوشل میڈیا پر کہرام مچ گیا ، حکومت کی طرف سے بھی شدید ردعمل سامنے آیا جبکہ صارفین نے بھی کھل کر واقعے کی مذمت کی ۔ کیپٹن(ر) صفدر ، مریم نواز سمیت200 کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کیا کیا گیا تھا ۔ کیپٹن صفدر کو صبح گرفتار کر لیا تھا تھا

جس کےبعد ن لیگ کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا ۔ اسی تناظر میں سینئر اینکر پرسن کامران خان نے گرفتاری پر اپنا ردعمل دیا ۔ انہوں نے ٹویٹر پر پیغام میں کہا ہے کہ ’’کیپٹن صفدر گرفتاری پنجاب نہیں سندھ میں پنجاب پولیس نہیں سندھ پولیس نے کی کہا آئی جی سندھ کو اغوا کیا گیا اب امتحان بلاول صاحب ولولے جنون کا جس کا اظہار کل کر رہے تھے کیا یہ وہ واقعہ نہیں جس پر احتجاج کرتے ہوئے مراد علی شاہ فوری استعفیٰ دیں یا آئی جی اغوا کرنے والے گرفتار کروائیں۔ جبکہ ایک ٹویٹ میںانہوں نے کہا کہ ’’پی ڈی ایم اندرونی کھیل شروع مریم بی بی آئندہ سندھ آنے کی دعوت سوچ کر قبول فرمائیں ناقابل تردید زرائع بتاتے ہیں کہ آئی جی سندھ مشتاق مہر ہنستے کھیلتے کیپٹن صفدر کی گرفتاری کے تمام مراحل میں اپنے سینئر اہلکاروں کے ساتھ شریک رہے اغوا وغیرہ کی کہانی مریم بی بی کی تسلی کے لئے ہے۔ کامران خان نے مزید لکھا کہ ’’طبل جنگ بج گیا بڑوں لی لڑائی شروع! پہلے تو چھوٹا اندر ہوگیا ہوٹل کا دروازہ توڑ کر کراچی پولیس بلاول کے عزیز ترین مہمان کو اٹھا کر لے گئی اور عزیز بھٹی شہید تھانے میں بند کردیا بڑوں کی لڑائی کے اس پہلے دلخراش  وار کے بعد سے اب تک PDM بڑوں کی سٹی گم ہے کہیں سے کوئی آواز نہیں آئی۔ اینکر پرسن نے کا کہنا تھا کہ قدم بڑھاؤ بلاول بھٹو PDM تمہارے ساتھ ہے تمہار عزیز ترین مہمان عزیز بھٹی تھانے میں بند ہے تم ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہو ابھی مراد علی شاہ کا استعفی بھجواؤ سندھ حکومت ختم کرو اگر تمہاری مرضی سے صفدر قید ہے تو سب سے PDM کی فاتحہ پڑھوا دو فیصلہ کرو۔ کیپٹن(ر) صفدر کی گرفتاری پر

سابق گورنر سندھ محمد زبیر کی آڈیو کال لیک ہوئی ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ انہیں وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے بتایا ہے کہ آئی جی کو اغوا کرا کے رینجرز کے سیکٹر کمانڈر کے پاس لیجایا گیا جہاں سے گرفتاری کا عمل شروع ہوا اور اس گرفتاری کے لیے آئی جی کو اغوا کیا گیا تھا اور ان پر ایڈیشنل آئی جی کی موجودگی میں گرفتاری کے لیے دباؤ ڈالا گیا۔

سندھ حکومت پر انہوں نے کہا کہ ’’مراد علی شاہ تردید کریں یا سامنے آئیں! افواج پاکستان کے وقار عزت ناموس کی جنگ میں 22 کروڑ پاکستانی اپنی افواج کے سپاہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ قابل فخر آئی ایس آئی اسکے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید تمام سیکٹر کمانڈرز کی پشت پر ہیں کرپشن بمقابلہ پاکستان جنگ میں سب جائز ہے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…