لاہور( آن لائن) احتساب بیورو لاہور نے صاف پانی کرپشن انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور نے انکوائری بند کرنے کے لیے چیئرمین نیب سے منظوری مانگ لی ہے ۔ چیئرمین نیب کو پیش کردہ سفارشات میں
مؤقف اختیار کیا گیا کہ انکوائری کے دوران نامزد افراد کے خلاف ٹھوس شواہد نہیں مل سکے جبکہ پنجاب پروکیورمنٹ رولز 2014 کی شق 45 کی سب شق 5 کی خلاف ورزی کی گئی ہے اور ای سی ایس پی اور اربن یونٹ کو غیر ملکی فرمز کے ساتھ مل کر کنٹریکٹ دیے گئے تاہم پیرا رولز 2014 غیر ملکی یا پرائیویٹ فرمز کا حکومتی کمپنیوں سے ایسوسی ایشن پر خاموش ہے۔نیب انکوائری میں کہا گیا کہ غیر ملکی کمپنیوں کو 19 کروڑ 59 لاکھ 70 ہزار کی رقم ادا کی گئی جبکہ صاف پانی جنوبی پنجاب آفس 2 سال کے لیے کرائے پر دیا گیا اور کرائے کی مد میں 6 کروڑ 48 لاکھ 29 ہزار کی رقم ادا کی گئی۔چیئرمین نیب سے سفارش کی گئی کہ معاملہ ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈویلپمنٹ اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کو بھیج دی جائے۔