نواز شریف کی متنازعہ تقریر، ن لیگ کے 13 ارکان قومی اسمبلی ناراض، علیحدہ گروپ تشکیل دینے کی تیاریاں

17  اکتوبر‬‮  2020

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کی گزشتہ روز کی گئی متنازع تقریر پر ن لیگ کے اندر گروپ کا آغاز ہو گیا ہے، میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے بہت سے رہنماؤں نے میاں نواز شریف کی گزشتہ روز کی تقریر کو ناپسند کیا ہے اور وہ اپنا الگ گروپ بنانے کا سوچ رہے ہیں، میڈیا ذرائع کے مطابق تقریباً ن لیگ کے تیرہ ارکان اسمبلی نے اس تقریر پر اپنی سخت

ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اگلے ماہ کے پہلے ہفتے میں مزید ارکان سے رابطہ کرکے علیحدہ گروپ بنانے پر غور کیا جا رہا ہے، میڈیا ذرائع کے مطابق پہلے ہی کئی لیگی رہنما نواز شریف کے بیانیہ کے ساتھ ہیں اور کئی کا شہباز شریف کی جانب رجحان ہے۔ معروف صحافی رؤف کلاسرا نے انکشاف کیا کہ کچھ رہنماؤں کا خیال ہے کہ نواز شریف نے ان کے لئے سیاست کرنا مشکل بنا دیا ہے۔ جن رہنماؤں پر کیس ہیں وہ اس سارے معاملے پر بہت پریشان ہیں کیونکہ انہیں دوبارہ جیل بھی جانا پڑ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیر اعظم، مسلم لیگ (ن)کے قائد میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال کے اصل قصورواروں کو سامنے لانے میں نہیں ڈریں گے،حکومت نے غریب عوام کو جیتے جی مار دیا ہے، یہ بے شرمی کے ساتھ میڈیا پرادھر ادھر کی کہانیاں سنا کر چلے جاتے ہیں، کس نے سلیکٹڈحکومت بنوانے کیلئے ہارس ٹریڈنگ کا بازار دوبارہ گرم کیا اور کس نے عوام کے انتخاب کورد کر کے اپنی مرضی کی حکومت بنائی، ناا ہل اور نالائق عمران نیازی کو کس نے وزیر اعظم بنایا؟ہمیں یہ غدار قرار دیتے ہیں، یہ کوئی نئی بات نہیں،پریشان نہ ہونا، پاکستان کے بننے سے لیکر آج تک ڈکٹیٹروں نے سیاست دانوں کو انہی تمغوں سے نوازا ہے،اپنے 35سالہ سیاسی کیریئر میں اس سے زیادہ کرپٹ حکومت نہیں دیکھی،کیوں پاکستان میں قانون کی حکمرانی نہ آسکی، کیوں عوام انصاف سے

محروم ہیں، کیوں آئین کوتوڑنے والے دندناتے پھرتے ہیں،ان سے کوئی پوچھنے کی جرات کیوں نہیں کرسکتا،یہ دوہرا معیار نہیں چلے گا اور نہ ہم چلنے دینگے،نوازشریف آ پ کے ووٹ کو عزت دلا کر رہے گا، پی ڈی ایم ووٹ کو عزت دلا کر رہے گی۔ ویڈیو لنک کے ذریعے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ کے ساتھ میرا گہرا رشتہ ہے،

کچھ لوگوں کی خواہش ہے کہ آپ کی آواز مجھ تک نہ پہنچے اور میری آواز آپ تک نہ پہنچے وہ اپنے مذموم مقاصد میں ناکام رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ آج گوجرانوالہ نے کمال کر دیا ہے،گوجرانوالہ نے ہمیشہ نوازشریف کے ساتھ والہانہ محبت کی ہے،آج تو آپ بے مثال محبت کا ثبوت دے رہے ہیں، تین سال کے بعد آپ سے مخاطب ہورہا ہوں، ان تین سالوں میں بہت کچھ بدل گیا ہے، جن

چہروں کو ہنستا مسکراتا چھوڑ کر گیا تھا وہ چہرے اداس نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آپ کے چہروں پر پھیلی ہوئی پریشانی دیکھ کر بہت دکھی ہورہاہوں، دل چاہتا ہے کہ نوازشریف آپ کے درمیا ن آکر بیٹھے، آپ سے کہے مجھے اپنے دل کا حال سنائیں،کچھ میری سنو اور کچھ اپنی سنائیں۔انہوں نے کہاکہ آپ سے پوچھوں وہ چمکتے دمکتے چہروں کی رونقیں کہاں چلی گئیں،آپ کس

حال میں ہیں؟ آپ پر کیا بیت رہی ہے،وقت کیسے گزر رہا ہے، آپ بال بچوں کی سنائیں وہ کس حال میں ہیں،روز گار ہے یا نہیں ہے، چولہا جلتا ہے یا بجھ گیا ہے، دو وقت کی روٹی ملتی ہے یا نہیں ملتی، گھر میں آٹا، چینی دال ہے یانہیں ہے،بجلی اور گیس کا بل دیتے وقت آپ پر کیا گزرتی ہے سنا ہے بجلی کابل دیتے وقت آپ کے آنسو نکل آتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ابھی چند دن پہلے لوگوں کے

جذبات سن رہا تھا، عوام کے آنسو نکل رہے تھے، اب تو سنا ہے دوائیاں بھی آپ کی پہنچ سے دور ہو گئی ہیں، دوائیاں ڈھائی سو فیصد مہنگی ہو گئی ہیں۔سابق وزیر اعظم نے کہاکہ آج غریب اور بیمارآدمی کیسے علاج کرواتا ہے؟اور گردے کے غریب مریض ڈائلائسسز بھی نہیں کرواسکتے ہیں وہ ہمارے زمانے میں مفت تھا۔انہوں نے کہاکہ یہ مریض کدھرجائیں، علاج کہاں سے کرائیں گے،

بچوں کی کتابوں اور کپڑوں کیلئے پیسے ہیں یا نہیں ہیں، سردیاں آرہی ہیں بچوں کے گرم کپڑوں کیلئے پیسے ہیں یا نہیں، جو لوگ کرائے کے مکان میں رہتے ہیں وہ کہاں سے کرایہ دے رہے ہیں، غریب بیٹیوں کی شادیاں کیسی ہو رہی ہیں، سنا ہے سونا ایک لاکھ دس ہزار روپے تولہ ہوگیا ہے، بچیوں کے ہاتھ کیسے پیلے ہونگے، روپے کی قدر مٹی میں مل گئی ہے، جیسے جیسے روپے کی قیمت

گرتی ہے ہر پاکستانی غریب سے غریب ترہوتاجارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ بازار میں سو روپے لیکر جانے والا بتائے کیا ملتا ہے؟ محنت کشوں کا کیا حال ہے، جس کی بیس ہزار سے کم آمدن ہے کیسے زندگی گزار رہاہے، ایک کروڑ نوکریاں دینے کے وعدہ کر نے والوں نے ڈیڑھ کروڑ لوگوں کو بے روز گار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو بے روز گار ہیں وہ کیسے زندگی گزار رہے ہیں، آمدن

کوئی نہیں ہے، گھر کا کرایہ دینا ہے، والدین کیلئے دوائیاں لینی ہے، بچوں کی فیس بھی دینی ہے، گیس اور بجلی کا بل بھی دیناہے وہ کیا کررہاہے، وہ کس کے پاس جا کر فریاد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہم پچاس لاکھ گھر دینگے، مجھے بتایا جائے کیا کسی کو ایک بھی گھر ملا ہے، پھر آج مجھے بتائیں کاشتکار وں کا کیا حال ہے؟سنا ہے کھادیں بہت مہنگی ہوگئی ہیں، بجلی بہت مہنگی

ہوگئی ہے، آئے دن روز سنتے ہیں بجلی آج اتنی مہنگی ہوگئی ہے، تاجر کیسے گزارا کررہے ہیں، کاروبار چل رہے ہیں یا بند ہیں، سنا ہے کاروباری حالات بہت خراب ہیں، نوازشریف آپ کے دکھ سے واقف ہے، نوازشریف کا دل روتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ میری راتوں کی نیند چلی جاتی ہے جب خیال آتا ہے کہ آپ کے بچے بھوکے سوتے ہیں، میرا دل روتا ہے جب بجلی کا بل آپ پر بجلی بن کر

گرتا ہے، آپ کو پہنچایا جانے والا ہر زخم نوازشریف کے دل پر لگتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مجھے معلوم ہے کہ روٹی دس روپے کر دی گئی ہے اس موقع پرانہوں نے پوچھا واقعی روٹی دس روپے کی کر دی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ 71سال لگے آٹے کو 35روپے کلو تک پہنچا یااور پچھلے دو سالوں میں 35سے 75روپے ہوگیا ہے، مجھے بتائیں کہاں 71سال اور کہاں صرف یہ دو سال، کس طرح

مزدور اور بے روز گار کیسے گزارا کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جس گھر میں چھ لوگ ہو ں وہ سات ہزار روپے صرف روٹی کیلئے کہاں سے لائے گا، دالیں اور سبزیاں بھی مہنگی ہو گئی ہیں جب بچوں کی سکول فیس ادا کر نے کا وقت آتا ہے تو باپ کو سمجھ نہیں آتی کہ بچوں کی تعلیم جاری رکھے یا ان کے منہ میں کھانا ڈالے۔ انہوں نے کہاکہ اس حکومت نے غریب عوام کو جیتے جی مار

دیا ہے، بے شرمی کے ساتھ میڈیا پرادھر ادھر کی کہانیاں سنا کر چلے جاتے ہیں،آپ روز تماشا دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ان تمام مصیبتوں کا ذمہ دار کون ہے؟ اس ساری تباہی کا کس کے سر الزام دوں، اس بربادی پر عوام کس کا گریبان پکڑیں، عمران نیازی یا اس کو لانے والوں کا؟ اس کا جواب آپ سوچھ سمجھ کر دیں، آپ بتائیں اصل قصور وار کون ہے، آپ کا

ووٹ کس نے چوری کیا؟ الیکشنوں میں کس نے دھاندلی کی؟ کس نے پولنگ ایجنٹوں کو باہر نکال کیا؟ جو ووٹ آپ نے ڈالا تھا وہ کسی اور کے ڈبے میں پہنچ گیا اور کس نے پہنچایا، آپ کے ووٹوں پر دو دو مہریں کس نے لگائیں، رات کے اندھیرے میں آر ٹی ایس کس نے بند کیا؟ الیکشنوں کے نتائج کیوں روکے رکھے گئے؟ اس کا جواب چاہیے، کیوں بین الاقوامی اداروں نے الیکشن کی

شفافیت پر انگلیاں اٹھائیں،ہاری ہوئی پی ٹی آئی کو کس نے جتوایا، ووٹ آپ کی ایک مقدس امانت ہے آپ کی امانت میں کس نے خیانت کی؟ آپ کو اور مجھے پتہ لگناچاہیے، یہ ہمارا سوال ہے اس کا جواب لیکر چھوڑیں گے، کس نے سلیکٹڈحکومت بنوانے کیلئے ہارس ٹریڈنگ کا بازار دوبارہ گرم کیا اور کس نے عوام کے انتخاب کورد کر کے اپنی مرضی کی حکومت بنائی، ناا ہل اور نالائق

عمران نیازی کو کس نے وزیر اعظم بنایا۔انہوں نے کہاکہ بتائیں انگلی کس کی طرف اٹھتی ہے،اب ڈریں گے نہیں جو ڈر گیا وہ مرگیا،گوجرانوالہ کے عوام دلیر اور جرات مند ہیں،ہم گیدڑ نہیں، آپ گائے بھینسیں نہیں جدھر کوئی ہانکے گا آپ چلے جائینگے، آپ با

ضمیر لوگ ہیں، آپ اپنا ضمیر کبھی نہیں بیچیں گے، آج اٹھنا ہوگا،کس نے پاکستان اور آپ کے ساتھ ظلم کیا ہے اس کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑا ہوناہوگا اس کا آغاز گوجرانوالہ کے عوام کرینگے یہ لہر پورے پاکستان میں پھیلے گی۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…