بدھ‬‮ ، 03 دسمبر‬‮ 2025 

لاہور سیالکوٹ موٹر وے کیس ، ملزم عابد علی ملہی تو نہ پکڑا گیا لیکن پیمرا نے میڈیا کو حیران کن حکم دے دیا

datetime 3  اکتوبر‬‮  2020 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت کے بلند بانگ دعوے ابھی تک کام نہیں دکھاسکے ، لاہور سیالکوٹ موٹر وے کا کیس کا مرکزی ملزم عابد علی ملہی تاحال گرفتار نہیں ہو سکا ہے دوسری جانب پیمرا نے الٹا میڈیا پر ہی پابندیاں عائد کر دی ہیں کہ موٹر وے کیس کی میڈیا کوریج نہیں کرنی، پیمرا کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق یہ زیادتی سے متعلق کیس ہے اس کیس کی میڈیا

کوریج سے متاثرہ خاتون اور اس کے خاندان کی بدنامی کا خدشہ ہے اس وجہ سے اس کیس پر چیئرمین پیمرا میڈیا کوریج پر پابندی لگا رہا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق تمام سیٹلائٹ (نیوز اور کرنٹ افیئر) چینل مستقبل میں اس کیس سے متعلق کوریج نہ کریں بصورت دیگر متعلقہ چینل کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ دوسری جانب پولیس اطلاع ملنے کے باوجود عابد علی کو گرفتار نہ کر سکی۔ موٹروے کیس کا اہم ملزم عابد علی ملہی ایک بار پھر پولیس کو چکمہ دے گیا۔ مرکزی ملزم عابد علی اپنی سالی کو ملنے ننکانہ صاحب آیا تھا۔پولیس اطلاع ملنے کے باوجود عابد علی کو گرفتار نہ کر سکی۔ عابد علی کی سالی نے محلے دار کی مدد سے پولیس کو اطلاع دی لیکن پولیس ایک بار پھر عابد علی کو گرفتار کرنے میں ناکام ہو گئی۔پولیس اہلکاروں کو دیکھ کر عابد علی قبرستان کے راستے سے فرار ہو گیا۔ اب تک پولیس کا5 بار عابد علی سے آمنا سامنا ہو چکا ہے۔اس سے قبل 19 ستمبر کو بھی پنجاب پولیس موٹروے کیس کے مرکزی ملزم عابد علی کو 10 فٹ کے فاصلے سے پکڑنے میں ناکام رہی ۔ پولیس کو ملزم عابد علی کی سالی کے گھر موجودگی کی اطلاع ملی، اس کے باوجود پولیس 30 منٹ تاخیر سے وہاں پہنچی۔ملزم عابد علی اپنی سالی کیساتھ ایک پارک میں موجود تھا جب پولیس نے اسے پکڑنے کی کوشش کی۔ پولیس اہلکاروں نے جیسے ہی عابد علی پر ہاتھ ڈالا، ملزم اہلکاروں کو دھکا دے کر فرار ہوگیا۔

عابد علی کی سالی کی جانب سے بتایا گیا کہ عابد ننکانہ صاحب کے رائے بلار بھٹی پارک میں میرے ساتھ موجود تھا جب پولیس نے چھاپہ مارا لیکن ملزم پھر بھی فرار ہوگیا۔اس سے قبل پنجاب پولیس کی بدترین نااہلی کی وجہ سے سانحہ گجر پورہ کا مرکزی ملزم قصور میں بھی گرفتار ہونے سے بچ گیا تھا۔ پولیس کو اطلاع ملی کہ ملزم قصور کی تحصیل

راجہ جنگ میں اپنے رشتے دار کے گھر آئے گا۔ انٹیلی جنس رپورٹ ملنے کے بعد پولیس کے کچھ افسران اور اہلکار عابد علی کے رشتے دار کے گھر جا کر بیٹھ گئے۔ عابد علی جب رشتے دار کے گھر کے دروازے پر پہنچا تو اسے پولیس کی موجودگی کا شک ہوا، ملزم گھر میں داخل ہونے کی بجائے پولیس کے سامنے سے فرار ہوگیا۔

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…