کوئٹہ(آن لائن) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ’’گیارہ‘‘ اپوزیشن جماعتیں حکومت کو ’’نو دو گیارہ ‘‘ کرنے کے لیے ’’گیارہ‘‘ اکتوبر کو کوئٹہ کے جلسہ عام سے اپنی تحریک کا آغاز کریں گی۔ وہ جمعرات کو اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا اور مختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے۔ حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان
ڈیموکریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کی قیادت جمہوریت کی بحالی کا آغاز صوبہ بلوچستان کے دارلخلافہ کوئٹہ سے اس لیے کیا ہے کیوں کہ جمہوریت پر نہ صرف سب سے پہلے ’’شب خون‘‘ اس مظلوم صوبائی حکومت پر مارا گیا بلکہ چھوٹے صوبوں کے واحد پارلیمانی سہارا ’’ایوان بالا سینٹ‘‘کے الیکشن کوسلیکشن میں تبدیل کرایا گیا،جے یو آئی ترجمان نے کہا کہ جمہوریت کے آشیانے پر یہ پہلا پتھر تھا جس کے کامیاب تجربہ کے بعد 2018ء کے انوکھے انتخابات کروائے گئے ، انہوں نے کہا کہ ماضی میں پہلے بانجھ جوڑے ’’ٹیسٹ ٹیوب بے بی‘‘ کا سہارا لیتے تھے ، 2018ء کے انتخابات کے من پسند نتائج کے لیے ’’ٹیسٹ ٹیوب باپ‘‘ کو آزمایا گیا اس لیے پی ڈی ایم نے تحریک کی بسم اللہ کوئٹہ سے کرنے کا فیصلہ کیا، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان کے وسائل ہڑپ کرنے کے بعد اب بلوچستان کے ساحل پر ’’اُن‘‘ کی نظریں تھیں ملک کے حقیقی نمائندوں کے ہوتے ہوئے ’’وہ‘‘ سی پیک پر کسی صورت بھی قابض نہیں ہوسکتے تھے اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے مکمل جامع منصوبہ بندی کی گئی اور اب سی پیک بارے ’’اُن‘‘ کے عزائم واضح اور آشکار ہیں ، جمعیت کے رہنما نے کہا کہ بلوچستان کے حقوق کی اس انداز میں قبضہ کی بھرپور مذاحمت کی جائے گی ۔ اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا اور مختلف وفود سے گفتگو کررہے تھے۔