جمعہ‬‮ ، 21 فروری‬‮ 2025 

شدید بارشوں سے سی پیک کے نام سے معروف شاہراہ کا ایک سو کلومیٹر تک حصہ صفحہ ہستی سے مٹ گیا

datetime 14  ستمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

خضدار( این این آئی) خضدار ٹو رتوڈیروروڈ سی پیک شاہراہ کے نام سے متعارف ہے، تاہم اس شاہراہ پر سفر کرنا جان ہتھیلی پر رکھنے کے مترادف اور جان جوکھوں والا کام بن چکا۔تودہ گرنا اور روڈ کا ٹوٹ جانا عام سی بات ہے، یہاں ایک سو کلومیٹر تک سی پیک شاہراہ صفحہ

ہستی سے مٹ چکی ہے۔ 2003سے تعمیراتی آغاز لینے والی شاہراہ 2018یعنی پندرہ سال میں جاکر مکمل ہوچکی ہے،قومی خزانے سے اربوں روپے اس شاہراہ پر خرچ ہوئے اب نتیجہ یہ ہے کہ جس شاہراہ کو سی پیک کا نام دیاجارہاہے اسے ایک لنک روڈ کا نام دینا بھی عیب دار محسوس ہوتی ہے۔ خضدار رتوڈیرو شاہراہ کو بنانے اور اس کی نگرانی کرنے اور اس کے لئے فنڈز ریلیز اور وصول کرنے والے انجینئرز، پروجیکٹ ڈائریکٹرز، محکمہ این ایچ اے اور ان کے رجسٹرڈ کنسٹریکشن فرمز کو ہی داد دینی چاہیے کہ انہوں نے بلوچستان کے لئے شاہراہ تعمیر کی ہے یا کوئی آثارِ قدیمہ دریافت کرلیا ہے۔نہ شاہراہ کی کوئی ساخت ہے، نہ شاہراہ کا پل و لک موجود ہے۔حالیہ بارشوں سے خضدار رتوڈیرو شاہراہ کا ایک سو کلومیٹر حصہ ختم ہوچکا ہے۔ جب کہ گزشتہ تین روز سے ونگو مارکو کے علاقے میں لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے روڈ مکمل طور پر بند ہوچکا ہے،مسافربڑی تعداد میں بے یار و مدد گار پڑے ہیں،جن میں خواتین بچے اور ضعیف و مریض افراد شامل ہیں اور وہ رْل رہے ہیں وہاں سینکڑوں گاڑیاں کھڑی ہیں نہ وہ بلوچستان میں داخل ہوسکتے ہیں اور نہ ہی سندھ میں،سبزئی سپلائی کرنے والے افراد نے اپنی سبزیاں خراب ہونے پر وہی ضائع کردی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بخارا کا آدھا چاند


رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…