کشمیر کی مائوں بہنوں ، بیٹیوں کے آنسوئوں کی قسم اُنہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے ، بھارت کا ٹکڑے ٹکڑے ہونا نوشتہ دیوار ہے ،بھارت کو سخت پیغام دیدیا گیا

14  اگست‬‮  2020

مظفرآباد (این این آئی)آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ ذات پات کے نظام نے بھارتی معاشرے کو پہلے ہی تقسیم کر رکھا ہے اور اب ہندو توا کا نظریہ بھارت کو جغرافیائی طور پر بھی ٹکڑے ٹکڑے کرے گا ۔ مملکت خدا داد پاکستان کی بنیادوں میں لاکھوں مسلمانوں کا لہوں اور ہزاروں خواتین کی عزت و حرمت کی قربانی شامل ہے یہ خطہ نہ صرف قیامت تک قائم و دائم رہے گا

بلکہ آنے والے دنوں میں پورے جنوبی ایشیاء کی قیادت و سیادت بھی پاکستان کے ہاتھ میں آئے گی ۔ ایوان صدر مظفرآباد میں یوم آزادی پاکستان کے موقع پر پرچم کشائی کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ بھارت نے جعلی نقشوں کے ذریعے کوہالہ اور آزاد پتن کو اپنی سرحد دیکھایا ہے لیکن وہ وقت دور نہیں جب پاکستان کی سرحد ہماچل پردیش میں ہو گی ۔ یوم آزادی کی تقریب سے وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے بھی خطاب کیا جبکہ آزاد کشمیر کابینہ کی اراکین ، قانون ساز اسمبلی کے ممبران اور اعلیٰ سول و فوجی حکام کے علاوہ زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی ۔ صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ کشمیر کے بغیر جہاں پاکستان نا مکمل ہے وہاں پاکستان کے بغیر اُن کی بھی کوئی شناخت اور پہچان نہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں تحریک آزادی اپنی تاریخ کے نازک ترین مرحلہ سے گزر رہی ہے اگر ہم نے اگلے دو تین سال میں بھارت کی جارحیت کے جواب میں فیصلہ کن اقدامات نہ کیے تو کشمیر تاریخ کی کتابوں میں پڑھنے کو تو ملے گا لیکن دنیا کے سیاسی جغرافیہ میں اس کا کوئی وجود نہیں ملے گا ۔ اُنہوں نے کہا کہ بھارت نے ہم پر جو جنگ مسلط کر دی ہے اُس کا مقابلہ آزاد کشمیر کے عوام

افواج پاکستان کے ساتھ مل کر کریں گے کیونکہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں پچاس لاکھ ہندووں کو آباد کر کے کشمیریوں کو اپنی سر زمین سے بے زمین اور اپنے گھروں سے بے گھر کرنا چاہتا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ایسے جذبے کی ضرورت ہے جو ہمیں ایک طرف اپنے مظلوم اور ستم رسیدہ بھائیوں کی عملی مدد کرنے پر اُبھارے اور دوسری طرف پاکستان کو ایک مضبوط ،مستحکم اور معاشی لحاظ سے طاقتور ملک بنانے کے لیے اپنا

تن من اور دہن قربان کرنے کے لیے تیار کرے ۔ صدر ریاست نے کہا کہ جب آزاد کشمیر کے نوجوان اُٹھ کھڑے ہوں گے اور اُن کا ساتھ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام دیں گے اور دنیا کی کوئی طاقت اُن کا مقابلہ نہیں کر سکے گی ۔ اُنہوںنے کہا کہ بھارت کی جنونی حکومت اس وقت اپنے شہریوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہے اور سیکولر ازم کے نقاب میں چھپا بھارت اب کھل کر سامنے آ گیا ہے اور یہ ثابت کر رہا ہے کہ وہ ایک ہندو ریاست

ہے جس میں اقلیتوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ سردار مسعود خان نے کہا کہ پوری دنیا خاص طور پر اس خطہ میں مسلمانوں کے عروج اور اسلام کی نشاۃ ثانیہ نوشہ دیوار ہے اور ایسا لگتا ہے کہ بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہو کر بکھرے گا اور اس پورے خطے کی قیاد ت ایک بار پھر مسلمانوں کے ہاتھ میں آئے گی اور اگر ایسا ہوا تو کشمیریوں کے قاتلوں کو کبھی معاف نہیں کیا جائے گا اُنہیں مجرموں کے کہٹرے میں ضرور کھڑا کیا جائے گا۔

لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتفاق و اتحاد پیدا کریں اور اپنے اندر ایک نیا جذبہ اور ولولہ پیدا کریں ۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ اس وقت عالمی نظام میں جو دو عملی اور نا انصافی پائی جاتی ہے اُس کو بدلنے کے ضرورت ہے اور یہ تبدیلی لانا پوری دنیا کے ساتھ ساتھ ہماری بھی ذمہ داری ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ شکوہ شکایت اور گریہ و زاری کا بیانیہ ترک کر کے قوم کی تقدیر کو بدلنے

کا عزم لے کر اُٹھیں ۔ اُنہوں نے لائن آف کنٹرول پر دفا ع وطن کا فریضہ سر انجام دینے والی پاک فوج کے جوانوں اور افسروں کی بہادری ، شجاعت اور قربانیوں پر اُنہیں خراج تحسین پیش کیا اور قائداعظم محمد علی جناح کی قیاد ت میں پاکستان کے حصول کی تحریک میں قربانیاں دینے والے تحریک آزادی کے رہنمائوں ، کارکنوں اور اس جدوجہد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے مسلمانوں کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت بھی پیش کیا ۔ بعد

ازاں ایوان صدر مظفرآباد میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما مشتاق الاسلام کی قیادت میں مہاجرین جموں و کشمیر کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ جب 14 اگست 1947 کو پاکستان معرض وجود میں آیا تو اُس وقت جموں و کشمیر کے عوام نے پوری ریاست خاص طور پر سرینگر میں پاکستان کے جھنڈے لہرا کر اس ملک کے ساتھ اپنی محبت اور وابستگی کا اعلان کیا تھا ۔ آج

73 سال گزرنے کے بعد بھی سرینگر میں بندوقوں کے سائے اور سفاک فوج کے پہرے میں کشمیری پاکستان کا جھنڈ ا لہرا کر یہ اعلان کر رہے ہیں کہ اُن کی پاکستان کے ساتھ محبت اور وابستگی میں کوئی کمی نہیں آئی ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ 1989 میں بھارت کے ظلم و بربریت سے تنگ آ کر جن چالیس ہزار مہاجرین نے گھر بار چھوڑ کر آزاد کشمیر میں پناہ لی تھی اُن کے مسائل حل کرنے کے لیے حکومت آزا دکشمیر تمام تر وسائل بروئے

کار لائے گی ۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم نے قسم کھائی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کا شکار اپنے بھائیوں اور بہنوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ اگرہم نے مقبوضہ کشمیر کو آزاد نہ کرایا تو بھارت کی منحوس نگاہیں پورے پاکستان کی سالمیت پر لگی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ بھارت نے اگر پاکستان کے خلاف کوئی مہم جوئی کی تو آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے عوام اس کے خلاف سخت مزاحمت کریں گے

۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو دنیا کی بہادر قوم قرار دیتے ہوئے صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ کشمیری مظلوم نہیں بلکہ اُنہوں نے اپنے خون سے تاریخ رقم کر کے ثابت کیا ہے کہ وہ دنیا کی بہادر ترین قوم ہیں جنہوں نے بغیر اسلحہ کے دنیا کی ایک بڑی فوج کا مقابلہ کیا اور بھارت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا ۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم مقبوضہ کشمیر کی مائوں ، بہنوں اور بیٹوں کے آنسووں کی قسم کھا کر کہتے ہیں کہ اُن کی دھرتی کو آزاد کرانے کے لیے اگر اپنے خون کی قربانی دینی پڑی تو اس سے بھی دریغ نہیں کریں گے ۔ صدر آزاد کشمیر سے مشتا ق الاسلام کی قیادت میں ملاقات کرنے والے وفد میں عثمان علی ہاشم ، علی محمد بٹ ، راجہ ظہیر خان ، لیاقت علی اعوان اور اسماعیل چوہدری شامل تھے۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…