بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

’’ ملک کی موجودہ صورت حال کا اصل ذمہ دار میاں نواز شریف ہیں ‘‘ تیسری بار وزیراعظم بن گئے تھے توپھر انہیں پرانی غلطیاں نہیں دہرانی چاہیے تھیں،یہ کیوں اداروں کے ساتھ لڑتے رہے؟ یہ چیزوں کو ”پوائنٹ آف نو ریٹرن“ تک کیوںجانے دیتے رہے؟ تیسری بار بے دخلی ، مقدمے‘ عدالتیں‘ جیلیں اور پھر لندن‘ ساری ایکسرسائز کا کیا فائدہ ہوا؟جاوید چودھری کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 14  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار جاوید چودھری اپنے کالم ’’نواز شریف کیا سوچ رہے ہیں ‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔میاں نواز شریف نے کیا جواب دیا راوی اس معاملے میں خاموش ہیں تاہم یہ حقیقت ہے میاں نواز شریف اور پاکستان مسلم لیگ ن کو دو بیانیے لے کر بیٹھ گئے ہیں‘ پارٹی پیاز اور جوتے دونوں کھا رہی ہے اور یہ کھاتے کھاتے تقریباً زمین پر لیٹ گئی ہے اور نوبت یہاں تک آ پہنچی ہے کہ

اگر پارٹی نے اگلے ایک آدھ ماہ میں صاف اور واضح فیصلے نہ کیے اور اگر عمران خان حکومت کو مارچ 2021ءتک کھینچ کر لے گئے تو ملک میں سینٹ کے الیکشن ہو جائیں گے جن کے بعد حکومت مضبوط ہو جائے گی‘ اس کے راستے میں موجود قانون سازی کی تمام رکاوٹیں ختم ہو جائیں گی اور پھر یہ ایسے خوف ناک بل اور قانون پاس کرے گی کہ دونوں پارٹیوں کی قبروںپر گھاس کے سوا کچھ نہیں اگ سکے گا‘ میں آج دعوے سے کہہ رہا ہوں عمران خان اگر مارچ کے مہینے تک پہنچ گئے تو اگلے اگست تک پورا شریف خاندان اور زرداری فیملی جیلوں میں ہو گی‘ حکومت لندن میں بیٹھے پناہ گزینوں کو بھی لے آئے گی جس کے بعد ملک میں کچھ اور ہو یا نہ ہو لیکن احتساب ضرور ہوگا اور اس کے لیے خوف ناک قوانین بنائے جائیں گے‘ میاں نواز شریف اس حقیقت سے واقف ہیں چناں چہ یہ آخری موقع ضائع نہیں کرنا چاہتے لیکن اس کے لیے انہیں گومگو کی کیفیت سے باہر آنا ہوگا اور کیا یہ اس بار یہ فیصلہ کر سکیں گے؟ یہ ون بلین ڈالر کا سوال ہے۔میں بات آگے بڑھانے سے پہلے ماضی کی چند باتیں دہرانا چاہتا ہوں‘ میں ملک کی موجودہ صورت حال کا اصل ذمہ دار میاں نواز شریف کوسمجھتا ہوں‘ یہ تین بار ملک کے وزیراعظم رہے ‘ یہ تین بار اقتدار سے نکالے بھی گئے‘ یہ جب 2013ءمیں تیسری بار وزیراعظم بن گئے تھے توپھر انہیں پرانی غلطیاں نہیں دہرانی چاہیے تھیں‘ یہ کیوں خاص طرز فکر کے لوگوں کو اپنے گرد جمع کرتے رہے اور یہ کیوں اداروں کے ساتھ لڑتے رہے؟ دوسرا یہ سمجھ دار اور تجربہ کار لیڈر ہیں‘ یہ چیزوں کو ”پوائنٹ آف نو ریٹرن“ تک کیوںجانے دیتے رہے؟یہ محاذ آرائی سے پرہیز کرتے اور چپ چاپ پرفارمنس پر توجہ دیتے‘ کراچی کے حالات ٹھیک ہو گئے تھے‘

لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ حل ہو گیا تھا‘ دہشت گردی کنٹرول ہو گئی تھی‘ سی پیک شروع ہو چکا تھا اور ملک معاشی لحاظ سے بھی ٹیک آف کر رہا تھا لہٰذا یہ اگر نہ لڑتے تو یہ 2108ءمیں چوتھی مرتبہ بھی وزیراعظم ہوتے لیکن انہوں نے ایک بار پھر کیلے کے اسی چھلکے پر پاؤں رکھ دیا جس سے یہ دوبار پہلے بھی پھسلے تھے‘ نتیجہ بھی وہی نکلا‘ایک بار پھر سیڑھی کا پہلا قدم‘ اقتدار سے تیسری بار بے دخلی اور مقدمے‘ عدالتیں‘ جیلیں اور پھر لندن‘ اس ساری ایکسرسائز کا کیا فائدہ ہوا؟

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…