اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )محمد بن سلمان کے پاس وقت کم ، تخت کا وقت آچکا ، امریکن سی آئی اے اور اسٹیبلشمنٹ قبیلوں یا قبائل میں بغاوت کے شعلے اب کسی بھی وقت آگ پکڑنے کیلئے تیار ہیں ۔ شاہ سلمان کی بیماری یا آپریشن ایک ڈرامہ یا حقیقت یہ تو وقت کیساتھ پتہ چل جائے گا ۔
لیکن اقتدار پرامن منتقلی ہو گی یا پھر انتشار کی صورت میں ہو گی ؟ تفصیلات کے مطابق سینئر اینکر پرسن مبشر لقمان نے اپنے ویڈیو ولاگ میں کہنا تھا کہ اس وقت سعودی عرب میں اقتدار کا کھیل کافی حد تک گرم ہو چکا ہے اور امید ظاہر کی جارہی ہے کہ آنے والے ایک دو ماہ میں محمد بن سلمان سعودی عرب کے بادشاہ بننے کیلئے اپنے پلان کو واضح کرنے جارہے ہیں ۔ وہ یہ کام نومبر میں امریکن الیکشن سے پہلے کرنا چاہتے ہیں ، ورنہ انہیں منظر عام سے ہٹانے کیلئے میدان صاف ہے ، اطلاعات کے مطابق شاہ سلمان کی بیماری اور ہسپتال میں علاج اس کھیل کی ایک کڑی ہے کیونکہ سعودی عرب کے نئے بادشاہ کو امریکا کی حمایت کرنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا کہ اسے اپنے ملک میں حمایت حاصل کرنا ضروری ہوتی ہے ۔ ان کاکہنا تھا کہ اس وقت ٹرمپ اور ان کے داماد ان کی جیب میں ہیں جبکہ سی آئی اے اور امریکن اسٹیبلشمنٹ محمد بن سلمان کیخلاف ہے ۔ جبکہ امریکی صدارتی امیدوار جوبائیڈن محمد بن سلمان کے حریف محمد بن نائف کی حمایت کر رہے ہیں ۔ اگر جوبائیڈن امریکی صدر بن جاتے ہیں جن کے زیادہ چانسز ہیں تو محمد بن سلمان کیلئے کیے گئے تمام کام کو ان ڈو قرار دیدیا جائے گا جو ٹرمپ نے ان کیلئے کیے ہیں ۔ اس لیے سعودی عرب کا مستقبل اور اس کی فارن پالیسی کسی بھی لحاظ سے امریکن الیکشن پر منحصر ہے ۔