کوئٹہ (آ ن لائن)جماعت اسلامی کے صوبائی نائب امیر مولانا عبدالکبیر شاکر نے کہاکہ ایک سال کے دوران سونا42ہزار روپے فی تولہ مہنگا ہوگیا ہے۔ اگر اسی رفتار سے مہنگائی میں اضافہ ہوا تو اس کی قیمت دسمبر تک 2لاکھ روپے سے تجاوز کرجائے گی۔ حکمرانوں نے اپنی بد ترین کارکردگی کا مظاہرہ کر کے ماضی کی تمام حکومتوں کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں ۔ مہنگائی کا سونامی عوام کو ہی بہا کر لے گیا ہے۔
وزیر اعظم اور وزراء کی فوج ظفر موج عوام کو جھوٹی تسلیاں دینے کے سوا کچھ نہیں کررہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا کی جانب سے پچھلی تاریخوںمیں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کے نرخ 2روپے 6پیسے فی یونٹ مہنگا کرنا شر م ناک اقدام ہے۔ عوام کو بے وقوف بنایا جارہا ہے۔ نومبر2019سے جون2020تک بڑھائے گئے نرخوں کی وصولی اگست اور ستمبر کے بلوں میں کی جائے گی۔ اس اقدام سے عوام پر 20ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ تبدیلی کے دعویداروں نے عوام کے مسائل میں اضافہ کیا ہے۔ حکومتی وزراء اصل حقائق چھپانے اورغلط بیانی میں ایک دوسرے کو مات دے رہے ہیں۔ حکومتی کارکردگی سے عوام میں مایوسی پھیل چکی ہے۔ 22کروڑ عوام نے مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور اب تحریک انصاف کی کارکردگی کو دیکھ لیا ہے۔ تمام منافع بخش ادارے تباہ حال ہیں۔ کرپشن کے بڑے بڑے اسکینڈلز منظر عام پر آرہے ہیں جبکہ احتساب کا سارا عمل متنازعہ ہوچکا ہے۔ جس جس نے قومی خزانے کو لوٹا اور نقصان پہنچایا ہے ، سب کا محاسبہ ہونا چاہیے۔ جب تک وزیر اعظم اپنی صفوں میں سے احتساب کے صاف شفاف نظام کا آغاز نہیں کریں گے، اس وقت تک ملک میں تبدیلی نہیں آسکتی۔ سالانہ 44سو ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے۔ وزیر اعظم قوم کو بتائیں کہ کتنے چور پکڑے اور کتنی ریکوری کی گئی ہے۔