مریم نواز دو ماہ مزید ایسے باہر آئیں تو حکومت پریشان ہو جائیگی،عمران صاحب اگر ڈرتے ہو تو بلاتے کیوں ہو ؟ ن لیگ نے پیشی کو سیاسی تحریک کا ٹریلر قرار دیدیا

11  اگست‬‮  2020

لاہور( این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنمائوںنے کہا ہے کہ مریم نواز کی نیب میں پیشی سیاسی تحریک کے آغاز کا ٹریلر ہے،اس حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں،لوگ ان سے ٹکرائیں گے ،کارکنوں نے باہر نکل کر اپوزیشن جماعتوںکو مجبور کیا ہے کہ وہ حکومت کے خلاف میدان عمل میں نکلیں ، اگر نیب نے مریم نواز کو طلب کیا ہے تو پھر رکاوٹیں کیوں لگائی گئیں،اگر مریم نواز دو ماہ مزید

ایسے باہر آئیں تو حکومت پریشان ہو جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار لیگی رہنمائوںنے جاتی امراء اور نیب ہیڈ کوارٹر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ نیب کٹھ پتلی ادارہ بن چکا ہے، حکومت کا ایجنڈا صرف انتقام اور مافیاز کو پالنا ہے۔نیب خود طلب کرتا ہے اور پھرر کاوٹیں کھڑی کر کے روکتے ہیں، یہ ظاہر کرنے کیلئے کہ نیب آزاد ادارہ ہے عثمان بزدار کو طلب کیا گیا، حکومت اپوزیشن سے انتقام لے رہی ہے۔ٹریفک جام اس بات کا ثبوت ہے کہ لوگ نواز شریف اور مریم نواز کے ساتھ ہیں،اس حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں،لوگ ان سے ٹکرائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس انتقام کے علاوہ کوئی ایجنڈا نہیں ہے ،نیب کوئی خود مختار ادارہ نہیں ،نیب کے چیئرمین کے ہاتھ بندھے ہوئے ہیںان کے خلاف لیک ہونے والی ویڈیو کے علاوہ اور بھی ویدیوز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ ہے ،اے پی سی کا اجلاس ہونے جا رہا ہے ،اپوزیشن الگ جماعتیں ہیں لیکن اس پر متفق ہیں کہ نالائق اورنا اہل حکومت سے چھٹکارا حاصل کیا جائے ۔مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ پورے شہر میں رکاوٹوں سے حکمرانوں پر طاری خوف دیکھا جاسکتا ہے، نیب نیازی گٹھ جوڑ کے ہر ہتھکنڈے کے باوجود کارکنان نیب دفتر پہنچے ، ان فسطائی ہتھکنڈوں سے نہ پہلے عوام کا راستہ روکا جاسکا اورآئندہ روکا جاسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز سے اظہار یکجہتی کے لئے آنے والے مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں اور کارکناں کو روکنا قابل مذمت ہے ،عمران صاحب اگر ڈرتے ہو تو بلاتے کیوں ہو ؟۔انہوں نے کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کا عوام سے خوف آج پوری طرح عیاں ہے ،رانا ثنااللہ کو کنال روڈ پر روکا گیا ،پورے شہر میں رکاوٹوں سے حکمرانوں پر طاری خوف دیکھاجاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کے ہر ہتھکنڈے کے باوجود کارکنان نیب

کے دفتر کے باہر پہنچے ، فسطائی سوچ اور عوام کے مسترد حکمران عوام اور کارکنان کا راستہ نہیں روک سکتے ۔ ،ان فسطائی ہتھکنڈوں سے نہ پہلے عوام اور کارکنان کا راستہ روکا جاسکا نہ آئندہ روکا جا سکے گا ۔سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ مریم نواز کو نوازشریف کی بیٹی ہونے کی وجہ سے مجرم بنا دیاگیاہے، مریم نواز نے پہلے بھی چیلنجز قبول کئے اوراب بھی کریں گی۔ پرویز رشید نے کہا کہ نواز شریف کی بیٹی اور مسلم لیگ (ن) کی کارکن

ہونا مریم نواز کے جرم ہیں اور یہ جرم ابھی تک معاف نہیں کئے جا رہے، مریم نواز چیلنجز سے گھبراتی نہیں، انہوںنے پہلے بھی چیلنجز قبول کئے اور اب بھی کریں گی ۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز کسی بھی طرح کے حالات میں بہادری سے ملاقات کرنے کی جرات رکھتی ہیں ۔انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ مریم نواز کی نیب پیشی کے موقع پر رکاوٹیں حکومت کی فسطائیت اور آمرانہ رویہ ہے ،مریم نواز کے خلاف نیب کیس کی کوئی بنیاد نہیں

، ان کیسز کا مقصد شریف خاندان کو ڈرانا اور دھمکانا ہے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ عوام 75روپے فی کلو آٹے اور 105روپے فی کلو چینی پر چیخ رہی ہے،(ن) لیگ عوام کے حقوق کی آواز بن رہی ہے جسے دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں بدترین کساد بازاری ہے اور معیشت کا الٹا پہیہ چلا کر عوام کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب احتساب کا ادارہ نہیں صرف سیاسی مخالفین کو دبانے کا آلہ ہے لیکن ہم اس ادارے

کی وجہ سے حکومت کے دبائو میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں سے کشمیر ہاتھ سے چلا گیا ۔محمد زبیر نے کہا کہ کارکنان اس لئے اکٹھے ہوئے ہیں کیونکہ مریم ایک سیاسی لیڈر ہیں،مریم نوازپر ایسے کیسزبنائیں گے کارکنان تو پھر باہر نکلیں گے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف خود لوگوں کو نیب آنے سے روکتے تھے،اگر مریم نواز دو ماہ مزید ایسے باہر آئے تو حکومت پریشان ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی نیب میں پیشی سیاسی تحریک کے آغاز کا ٹریل ہے۔

موضوعات:



کالم



اللہ کے حوالے


سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…