اسلام آباد(آن لائن )وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پناہ گاہوں کے پروگرام کو معیاری سہولتوں سے آراستہ کرنے اور پائیدار بنیادوں پر چلانے کے لئے اٹھائے جانے والے عملی اقدامات کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار نے ٹائیگر فورس کے رضاکاروں کی جانب سے پناہ گاہوں کے دورے اور صورتحال کے حوالے سے شرکا
کو آگاہ کیا۔معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے شرکائ کو پناہ گاہوں کے نظم و نسق کو مزید منظم اور پائیدار بنانے اور پناہ گاہوں کے حوالے سے وزیراعظم کے ویڑن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مجوزہ تنظیمی ڈھانچہ پیش کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے بے گھر افراد خصوصا مزدور طبقے کو پناہ گاہوں میں باعزت اور معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پناہ گاہوں میں موجود عملے کی تربیت کے ساتھ ساتھ پناہ گاہوں میں دستیاب سہولیات کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے۔اجلاس میں اسلام آباد میں 5 پناہ گاہوں کو ماڈل پناہ گاہیں بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وفاقی دارالحکومت کی ماڈل پناہ گاہوں کی طرز پر دوسرے صوبوں کی پناہ گاہوں کے انتظامی امور اور مخیر حضرات کے اشتراک سے معیاری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد کی پناہ گاہوں کو مجوزہ تنظیمی ڈھانچے کی روشنی میں ماڈل پناہ گاہیں بنانے کے حوالے سے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے صوبوں کی پناہ گاہوں میں پائیدار نظام اور معیاری سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے وفاق اور صوبوں کے درمیان ایک مربوط حکمت عملی کے تحت کوارڈینیشن کو مزید موثر بنانے کی بھی ہدایت کی۔وزیر اعظم عمران خان نے غریب، نادار اور مزدور طبقے کو پناہ گاہوں میں باعزت طریقے سے چھت اور بنیادی سہولیات کی فراہمی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کی ماڈل پناہ گاہوں کا دائرہ کار بتدریج دوسرے صوبوں تک بڑھایا جائے گا۔اجلاس میں معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر، معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار ، فوکل پرسن برائے پناہ گاہ نسیم الرحمن، ایم ڈی بیت المال عون عباس بپی اور سینئر افسران شریک ہوئے