مظفر آباد (این این آئی)بھارت کی فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) سے جڑے آزاد کشمیر کے دو اضلاع میں بلااشتعال شدید شیلنگ کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون جاں بحق اور دیگر 9 افراد زخمی ہوگئے۔انتظامیہ کے مطابق بھارتی فوج نے وادی لیپا کے مختلف گاؤں میں صبح 4 بجے سے ہی شیلنگ شروع کردی تھی۔
جس میں مارٹر گولوں اور آرٹلری کا استعمال کیا گیا۔ہٹیاں بالا کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر ڈاکٹر نعمان منظور کے مطابق شیلنگ اس قدر شدید تھی کہ قدرے محفوظ تصور کیے جانے والے گاؤں ریشیان بھی نشانہ بنا جو لیپا سے 25 کلومیٹر دور ہے۔انہوںنے بتایاکہ ریشیان میں شیلنگ سے پولیس کانسٹیبل معصوم پیرزادہ کی 37 سالہ اہلیہ عطیہ بی بی شہید ہوگئیں اور دیگر دو خواتین 40 سالہ آمنہ بی بی اور 18 سالہ عائشہ عزیز زخمی ہوئیں۔ ریشیان کے رہائشی غلام رسول نے بتایا کہ ہمارے گاؤں میں تقریباً دو دہائیوں بعد شیلنگ ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج نے آخری مرتبہ 1998 میں یہاں شیلنگ کی تھی۔غلام رسول نے کہا کہ زخمی خواتین کو طبی مرکز تک پہنچانے کے لیے 3 گھنٹے لگے۔ڈاکٹر منظور کا کہنا تھا کہ وادی لیپا میں شیلنگ کے بعد مواصلاتی نظام مکمل طور پر درہم برہم ہوگیا ہے اور ریاست کے دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع گیا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اکثر لوگ گرمیوں میں دور دراز علاقوں میں چلے جاتے ہیں اس لیے ان کے حوالے سے مکمل معلومات نہیں ہیں۔ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ذرائع نے بتایا کہ وادی لیپا کے دیگر گاؤں میں شیلنگ کے باعث زخمی ہونے والے افراد کی شناخت 22 سالہ قمر عالم، 25 سالہ واجد فرید، 6 سالہ ایمن، 55 سالہ زلیخہ اور34 سالہ شہزاد خلیل کے نام سے ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارتی شیلنگ سے لیپا کے گاؤں نوکاٹ میں گھر اور ان سے منسلک دکانیں، پرائمری اسکول اور کیسر کوٹ میں قائم محکمہ زراعت کے دفتر کو جزوی طور پر نقصان پہنچا۔ڈاکٹر منظور نے خدشہ ظاہر کیا کہ شہادتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔بھارتی فوج کی شیلنگ سے پنجکوٹ کے علاقے کائی بان میں بھی 2 شہری زخمی ہوئے۔ایک پولیس عہدیدار کا کہنا تھا کہ ان زخمیوں کی شناخت 15 سالہ مدثر راشد اور 60 سالہ زرینہ بیگم کے نام سے ہوئی ہے۔وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر راجا فاروق حیدر نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ بھارتی فوج کی وحشت روزانہ کی بنیاد پر ایل او سی سے ملحق آزاد کشمیر کے علاقوں میں معصوم شہریوں کی جانیں لے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ درندے معصوم اور غیر مسلح شہریوں کی اموات اور زخموں سے خوش ہوتے ہیں، اقوام متحدہ اور عالمی برادری مزید وقت ضائع کیے بغیر نوٹس لے۔