راولپنڈی(این این آئی) لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے لڑکا بن کر لڑکی سے شادی کیس میں سی پی او راولپنڈی کو علی آکاش کو سیکورٹی فراہم کرنے اور میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ جمعہ کو کیس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس صداقت علی خان نے کی ۔ عاصمہ بی بی عرف علی آکاش کی جانب سے پیروی کے لیے وکیل پھر تبدیل کر دیا گیا
۔وکیل نے علی آکاش کی کورونا رپورٹ عدالت پیش کر دی گئی جس کے مطابق کورونا رپورٹ منفی آئی ہے۔ وکیل کے مطابق بخار کے باعث وہ عدالت پیش نہیں ہو سکتا۔ وکیل کی جانب سے میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کرنے اور جواب داخل کرنے کیلئے مہلت کی استدعا کی گئی ۔وکیل علی آکاش نے کہاکہ علی آکاش کو جان کا خطرہ ہے جس کے باعث عدالت پیش نہیں ہو سکتا۔ وکیل نے کہاکہ مقامی پولیس پر سیکورٹی کے حوالے سے اعتماد نہیں۔ وکیل علی آکاش نے عدالت سے استدعا کی کہ میرے موکل کو لاہور پولیس کی سیکورٹی فراہم کی جائے۔ عدالت نے سی پی او راولپنڈی کو علی آکاش کو سیکورٹی فراہم کرنے اور میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کی ۔عدالت نے کہاکہ سی پی او راولپنڈی 4 اگست تک علی آکاش کو سیکورٹی میں میڈیکل بورڈ کے سامنے پیش کریں۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل مجیب الرحمن کیانی نے کہاکہ علی آکاش ٹیکسلا میں نہیں بلکہ لاہور میں ہے۔ علی آکاش کے وکیل کو علی آکاش کا پتہ فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ۔ مجیب الرحمن کیانی نے کہاکہ علی آکاش لاہور میں ہے اس لئے لاہور کا ایڈریس موجود ہونا چاہئے۔ ایڈووکیٹ جنرل مجیب الرحمن کیانی نے کہاکہ اسلامی قوانین میں عورت کی عورت سے شادی جائز نہیں۔ عدالت نے کہاکہ کیس حل کے لئے عدالت کے پاس تین آپشنز موجود ہیں۔ عدالت نے کہاکہ مکمل کیس ایڈیشنل سیشن جج ٹیکسلا کو بھیج دیا جائے۔ عدالت نے کہاکہ یا عدالت عالیہ خود کوئی جنرل آرڈر پاس کر دے،یا وکلاء اس پر معاونت کریں لیکن تینوں صورتوں میں علی آکاش کا میڈیکل ٹیسٹ کروانا لازمی ہے۔بعد ازاں سما عت چار اگست تک ملتوی کر دی گئی