جمعرات‬‮ ، 06 مارچ‬‮ 2025 

کورونا کی عالمی وباء نے ذہنی اور دماغی دبائو کا ایک نیا باب کھول دیا ۔۔۔ ادویات کی قلت ، تہلکہ خیز انکشاف کر دیا

datetime 21  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) دنیا بھر میں22 جولائی کو’’عالم یوم دماغ‘‘  ”World Brain Day”  دماغ اور ذہن سے متعلق امراض کے بارے میں آگاہی کے لئے منایا جاتا ہے۔ اس سال یہ پارکنسنز مرض  (parkinsons disease)  کی آگاہی کے لئے وقف کیا گیا ہے مگر ہر قسم کے دماغی مسائل کو بھی اجاگر کیا جاتا ہے۔ ایپی لیپسی فائونڈیشن پاکستان کی صدر ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے اس سلسلے میں

ایک آن لائن آگاہی پروگرام میں بتایا کہ دنیا بھر میں دماغی اور ذہنی امراض بڑھ رہے ہیں۔پارکنسنز قابل علاج مرض ہے جس کی فوری تشخیص ضروری ہے۔ کورونا کی عالمی وباء نے ذہنی اور دماغی دبائو کا ایک نیا باب کھول دیا ہے۔اگرچہ پارکنسنز بیماری کووڈ کے خطرات میں شامل نہیں مگر ان مریضوں کے لئے یہ بہت تکلیف دہ مرحلہ ہے کیونکہ ہمارے ملک میں اس کی ادویات باہر سے آتی ہیں اور لاک ڈائون کی وجہ سے قلت پریشان کن ہو گئی ہے۔ پارکنسنز بیماری دماغ میں ڈوپامن (dopamine) نامی کیمیکل کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ کمی عمربڑھنے کے ساتھ زیادہ ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے رعشہ ہوجاتا ہے ، جسم اکڑ جاتا ہے، سست ہوجاتا ہے، ہلنا جلنا اور چلنا مشکل ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس بیماری کو عمر کا تقاضا یا کمزوری سمجھ کر نظر انداز نہیں کرنا چاہئے کیونکہ یہ ایک قابل علاج مرض ہے۔ اس کی وجوہات میں فیملی ہسٹری بھی ہوتی ہے۔ سر پر بار بار چوٹ لگنا بھی ہے جیسے باکسر کو لگتی ہے۔ مشہور زمانہ باکسنگ چمپیئن محمد علی بھی اس کا شکار ہوئے تھے

اور اس کو باکسرکی بیماری (boxers disease) بھی کہا جاتا ہے۔ اس بیماری کی شرح مردوں میں زیادہ ہوتی ہے ۔ 70سال سے زیادہ عمر ، بہت زیادہ سگریٹ نوشی، بہت زیادہ کافی پینا، بہت زیادہ وزرش اور آئی بوپروفن (ibuprofen)   جیسی دوائیاں بھی ہیں۔ کیڑے ما ر ادویات کاجسم سے لگنا اور ضروری احتیاط نہ برتنا بھی یہ مرض پیدا کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارکنسنز مرض کو

کنٹرول کرنے کے لئے کافی ادویات موجود ہیں اور اپنے نیورولوجسٹ کے ساتھ مل کر اس کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے ۔ اس مرض کو کنٹرول کرنے کے لئے ایک ڈیوائس ڈی بی ایس  (DBS)  بھی پاکستان میں دستیاب ہے۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے حکومت سے اپیل کی کہ ادویات کی قلت کو ختم کیا جائے اور ادویات اور ڈیوائس کی قیمتوں میں سبسڈی دی جائے تاکہ زیادہ افراد علاج معالجے سے مستفید ہو سکیں۔

موضوعات:



کالم



تیسری عالمی جنگ تیار


سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…