اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان میں غیر متعدی امراض سے ہونے والی قبل از وقت اموات میں تشویشناک اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے، اور ماہرین نے دل کے امراض، ذیابیطس اور کینسر کو اس رجحان کی سب سے بڑی وجوہات قرار دیا ہے۔برطانوی طبی جریدے لینسٹ گلوبل ہیلتھ میں شائع ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، سال 2040 تک پاکستان میں غیر متعدی امراض (نان کمیونیکیبل ڈیزیزز) اموات کا اہم ترین سبب بن جائیں گے۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اس وقت ملک میں تقریباً 60 فیصد اموات کا تعلق انہی بیماریوں سے ہے۔مطالعے میں واضح کیا گیا ہے کہ کم عمری میں ہونے والی ہلاکتوں میں سب سے زیادہ حصہ امراض قلب، ذیابیطس اور سرطان کا ہے، جب کہ دیگر نمایاں اسباب میں اسکیمک ہارٹ ڈیزیز، فالج، پیدائشی نقائص، جگر اور گردوں کی بیماریاں شامل ہیں۔عالمی ادارۂ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، دنیا بھر میں دل، کینسر اور ذیابیطس جیسی غیر متعدی بیماریاں 74 فیصد اموات کا باعث بنتی ہیں، جن میں سے 86 فیصد اموات ترقی پذیر ممالک کی نچلی درمیانی آمدنی والے طبقات میں ہوتی ہیں، جہاں بروقت اور معیاری علاج تک رسائی ایک بڑا چیلنج ہے۔