پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

یہ کام معیشت کو گہری دلدل میں دھکیل رہا ہے،پاکستان نے 32 سالو ں میں آئی ایم ایف سے کتنی بار قرض لیاجبکہ اسی عرصے میں سری لنکا، بنگلہ دیش اور بھارت نے کتنا قرض لیا؟ حیرت انگیز انکشاف

datetime 12  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این ین آئی)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ، ایف پی سی سی آئی میں بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئرمین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے حکومت کی جانب سے خسارے پر قابو پانے اور آمدنی بڑھانے کی کوششوں میں ضرورت سے زیادہ سرگرمیوںنے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔کرونا وائرس اور لاک ڈائون نے دنیا بھر میں معیشت کو بٹھا دیا ہے

مگر یہاں ٹیکس کے ناقابل حصول اہداف مقرر کئے جا رہے ہیں جس سے فائدے کے بجائے مزید نقصان ہو گا۔ میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا سمیت خطے کے درجنوں ممالک کو بھی کئی دہائیوں سے خسارے کا سامنا ہے مگر انکی حکومتیں ہنگامی و انقلابی اورمتنا زع اقدامات کے ذریعے معیشت کو تلپٹ کرنے کے بجائے اس کا مناسب انتظام کر رہی ہیں اور ان ملکوں کی ترقی انکی کامیاب پالیسیوں کا ثبوت ہے۔ہم گزشتہ32 سالوں میںادائیگیوں کو متوازن رکھنے اور دیوالیہ پن سے بچنے کے لئے 13 بارآئی ایم ایف سے قرضہ لے چکے ہیں جبکہ اسی دوران سری لنکا نے چھ بار، بنگلہ دیش نے چار بار اور بھارت نے صرف ایک بار قرضہ لیا ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ان ممالک کی اکنامک مینجمنٹ پاکستان سے بدرجہا بہتر ہے۔بھارت کے علاوہ امریکہ اور برطانیہ جیسے ترقی یافتہ ممالک بھی 1990 سے کرنٹ اکائونٹ کے زبردست خسارے کا شکار ہیں مگر ان مسائل نے انکے اوسان خطا نہیں کئے۔گزشتہ 20سالوں میں بھارت، بنگلہ دیش اور سری لنکا نے اپنے بنیادی خسارے اور قرضوں کا بہتر استعمال کیا جس نے بھارت ،بنگلہ دیش کو اکنامک ہائوس اور سری لنکا کو سماجی ترقی کی روشن مثال بنا ڈالا جبکہ ہماری معیشت دلدل میں ڈوبتی چلی گئی ۔انھوں نے کہا کہ حکومت خسارے سے پریشان نہ ہو اور ٹیکس کے اہداف کم کرتے ہوئے مقامی سرمایہ کاروں کو بہتر ماحول فراہم کرے تو کاروباری برادری ملک کو مسائل سے نکال لے گی اورترقی یافتہ ملک بنانے میں اپنا اہم کردار ادا کرے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…