جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

زرداری اور نوازشریف کا اسلام آباد مندرکامنصوبہ عمران خان کے گلے کیسے پڑا؟ پرویز الٰہی نےمعاملے پر کیا منافقت کی ؟ آفتاب اقبال کے اہم انکشافات

datetime 11  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی آفتاب اقبال نے اپنے یوٹیوب پروگرام کے دوران بتایا کہ عوام سمجھ رہے ہیں کہ مندر کی تعمیر میں سارا کردار عمران خان کا ہے مگر وہ یہ بھول گئے ہیں کہ یہ کام عمران خان کا نہیں بلکہ آصف علی زرداری کا ہے۔

آفتاب اقبال نے بتایا کہ 2012 میں سابق صدر آصف زرداری نے سندھ سے ہندوؤں کو اسلام آباد لا کر آباد کیا، جب ان ہندوؤں کی تعداد ایک ہزار تک پہنچی تو انہوں نے مندر کا مطالبہ کر دیا۔اس صورتحال پر آصف زرداری معاملے سے پیچھے ہٹ گئے اور ان ہندوؤں کو سپریم کورٹ جانے کا مشورہ دیا۔ اس کے بعد سپریم کورٹ میں کیس چلتا رہا اور 2016 میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت کے دوران فیصلہ ہوا کہ مندر کی تعمیر ہونے دی جائے۔آفتاب اقبال نے مزیدکہا کہ نواز شریف کی حکومت میں بھی اس مندر کی تعمیر کی اجازت نہیں دی گئی، اب عمران خان نے اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اسی مندر کی تعمیر کی اجازت دی تو لوگوں نے یہ الزام دینا شروع کر دیا کہ عمران خان یہودیوں کا داماد تھا اس لیے یہ اجازت دی گئی۔ پرویز الٰہی نے ایک آر ایس ایس کے ہندو رہنما سے وعدے کے مطابق کٹاس راج مندر کو بحال کیا مگر اب کی بار وہ بھی یہ کہتے نظر آتے ہیں کہ مندر کیوں بنایا جا رہا ؟انہوں نےمزیدکیا کہا آپ بھی سنئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…