ہفتہ‬‮ ، 09 اگست‬‮ 2025 

اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کیخلاف درخواستیں فیصلے کی گھڑی آگئی

datetime 6  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائی کورٹ نے مندر کی تعمیر کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔ درون سماعت عدالت نے سی ڈی اے سے استفار کیاکہ پلاٹ کس جگہ واقع ہے اور کس مقصد کے لیے استعمال ہو گا؟ ۔ ڈائریکٹر اربن پلاننگ سی ڈی اے نے کہاکہ ایچ نائن ٹو میں 2016 میں پلاٹ دینے کے

حوالے سے کارروائی شروع ہوئی۔ سی ڈی اے نے کہاکہ مندر،کمیونٹی سنٹر یا شمشاد گاٹ کے لیے یہ جگہ ہندو کمیونٹی کو الاٹ ہوئی۔ جسٹس عامر فاروق نے سی ڈی اے سے استفسار کیاکہ مندر کا نقشہ آیا ہے منظوری کے لیے یا نہیں؟ ۔ سی ڈی اے نے کہاکہ ابھی معلوم نہیں لیکن منظوری کے لئے آیا نہیں ہے۔سی ڈی اے نے کہاکہ وزارت مذہبی امور، اسپیشل برانچ اور اسلام آباد انتظامیہ کی تجاویز کے بعد پلاٹ الاٹ کیا، اسی پلاٹ کے ساتھ عیسائی،بھائی،قادیانی اور بدھ مت کمیونٹی کے لیے قبرستان کی جگہ الاٹ ہو چکی۔سی ڈی اے نے کہاکہ 3.89 کنال جگہ 2017 میں الاٹ کرکے 2018 میں جگہ ہندو پنچایت کے حوالے کی۔سی ڈی اے حکام نے بیان دیا کہ مندر کا بلڈنگ پلان نہ ہونے کی وجہ سے کام رکوا دیا ہے۔  ڈپٹی اٹارنی جنرل راجہ خالد محمود نے بتایاکہ حکومت نے ابھی تک مندر کی تعمیر کے لیے کوئی فنڈنگ نہیں کی، درخواست گزار میں دس کروڑ روپے کا کہہ رہے ہیں لیکن حکومت نے ابھی کوئی فنڈنگ نہیں کی،حکومت نے مندر کے لیے فنڈنگ کے معاملے پر اسلامی نظریاتی سے سفارشات مانگی ہیں۔ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ دنیا میں اچھا پیغام نہیں جا رہا، آئین بھی غیر مسلموں کو اس کی اجازت دیتا ہے۔ ڈائریکٹر اربن پلاننگ سی ڈی اے نے کہاکہ اسلام آباد ہندو پنچایت کے نام یہ پلاٹ الاٹ ہوا ہے،دیگر کمیونٹیز کو 90 کی دہائی کے شروع میں قبرستان بنانے کے لیے پلاٹ الاٹ ہوئے، شروع میں آرچرڈ سکیم بنائی گئی مسلم قبرستان کے بعد دیگر کمیونٹیز کے لیے جگہ دی گئی۔ جسٹس عامر فاروق نے کہاکہ اسلامی نظریاتی کونسل کو معاملہ حکومت نے بھیجوا دیا ہے۔وکیل درخواست گزار نے کہاکہ مندر کی منظوری اور فنڈنگ دو الگ الگ مسئلے ہیں، حکومت نہ فنڈنگ دے سکتی ہے نہ مندر بنانے کی منظوری دے سکتی ہے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…