لاہور (آن لائن)نائب امیر جماعت اسلامی اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ سود ، قرضوں ، کرپشن اور بد انتظامی کی وجہ سے اقتصادی بحران بڑا گھمبیر ہوگیاہے ۔ حکومتی کم استعدادی، اناڑی پن اور نااہلی اقتصادی تباہی کی جلتی آگ پر تیل کا کام کر رہی ہے ۔و زیراعظم عمران خان اپنی ناکامی تسلیم کرلیں اور اصلاح احوال کے لیے قومی ترجیحات پر قومی قیادت اور ریاست کو متحد کردیں وگرنہ مائنس ون ،
تھری نہیں سب کچھ مائنس ہو جائے گا ۔ علماء سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا لداخ ایل اے سی پر توسیع پسندی کے خلاف واویلا مگر مچھ کے آنسو ہیں ۔ بھارت نے ہی ہندوتوا اور توسیع پسندانہ عزائم کے ساتھ پورے خطے کو جنگ ، فساد ، سرحدی جھگڑوں کی آگ میں دھکیلا ہے ۔ اب بھارت کو اپنے بارڈر ز پر چین اور پاکستان سے جنگ کا سامنا ہے ۔ بھارت کو اپنے عزائم کی تکمیل کے لیے امریکہ اور اسرائیل کی آلہ کاری مہنگی پڑے گی ۔ بھارت کے جارحانہ عزائم کے خلاف پاکستان کا بچہ بچہ کٹ مرے گا اور مملکت خدا داد کی حفاظت کرے گا ۔ حکومت ، اپوزیشن اور سول سوسائٹی نازک حالات میں یک جان یک آواز ہو جائیں ۔ ہمیں افواج پاکستان کے جوانوں کے جذبوں پر اعتماد ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ پاکستان کو عصر حاضر میں جدید اسلامی فلاحی ریاست بنانے کی جدوجہد کرنا علما کی ذمہ داری ہے ۔ وزیراعظم عمران خان ریاست مدینہ کے فلاحی نظام کی بجائے کوفی نظام اور امریکی استعماری غلامی کی طرف گامزن ہیں ۔حکومتی چھتری تلے سیاسی ، مذہبی فرقہ وارانہ اور اقتصادی فساد پھیلا جارہاہے ۔ حکمران ریاست مدینہ نظام سے مخلص ہوتے تو آئین پاکستان کی بنیاد پر قرآن و سنت کے نظام کا روڈ میپ دیتے اور انتشار کی بجائے قومی قیادت ، عوام اور نوجوانوں میں وحدت کا جذبہ پیدا کرتے ۔انہوںنے کہاکہ تمام مسالک کے علماء کو اختلافات ختم کر کے ملی یکجہتی کونسل کے 17 نکاتی ضابطہ اخلاق ، اکابر علما کے 22 نکات اور قرار داد مقاصد کو بنیاد بنا کر ایک مقصد اور نصیب العین کی طرف آگے بڑھنا ہوگا ۔