عمران خان کو کم از کم اقوام متحدہ کا صدر ہی بنا دیں تاکہ یہ جی بھر کر پوری دنیا کی سمت درست کر سکیں، علامہ اقبال نے اپنی شاعری میں شاہین یا عقاب کی جتنی صفات بیان کیں وہ ساری ہمارے لیڈر عمران خان میں موجود ہیں، آپ فرما رہے ہیں ہمارے علاوہ کوئی چوائس نہیں‘توبہ کریں‘ اللہ سے معافی مانگیں،جاویدچودھری کے کالم میں مشورہ

3  جولائی  2020

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر کالم نگار جاوید چودھری اپنے کالم ’’ کرسی کسی کی وفادار نہیں ہوتی جناب ‘‘ میں لکھتے ہیں کہ ۔۔۔ہمیں چاہیے ہم اگر کوئی براعظم اٹھا کر اس کابینہ کے حوالے نہیں کر سکتے تو ہم عمران خان کو کم از کم اقوام متحدہ کا صدر ہی بنا دیں تاکہ یہ جی بھر کر پوری دنیا کی سمت درست کر سکیں‘بے شک یہ ایک عظیم لیڈر ہیں بس ان کو قوم چھوٹی اور عوام نالائق ملے

ورنہ یہ مینڈکوں سے بجلی پیدا کر کے رات کو دن میں تبدیل کرسکتے تھے مگر یہ اگر یہ بھی کرلیتے تو بھی اللہ تعالیٰ کے پاس ان کی بے شمار چوائسز‘ بے شمار آپشن ہوتے۔اللہ تو کُن کہہ کر ہماری جیسی ان گنت کائناتیں بنا سکتا ہے اور آپ فرما رہے ہیں ہمارے علاوہ کوئی چوائس نہیں‘توبہ کریں‘ اللہ سے معافی مانگیں‘ اللہ نے غرور پر اس فرعون کو بھی ڈیڈ سی کی ریت چٹوا دی تھی جس نے اہراموں کی شکل میں دنیا کو پہلا ونڈر (عجوبہ) دیا تھا‘ اللہ کے پاس ریت کے ذروں جتنے آپشن اور چوائسز ہوتے ہیں۔یہ ابابیلوں سے کعبوں کی حفاظت کراتا ہے اور مکڑیوں کے جالوں سے دشمنوں کے سامنے پردے تان دیتا ہے‘ آپ کیا چیز ہیں؟۔میں کیوں کہ عمران خان کا فین ہوں‘ میں انہیں صرف پاکستان نہیں بلکہ پورے برصغیر اور سنٹرل ایشیا کی بھی آخری امید سمجھتا ہوں لہٰذا میری ”قوم یوتھ“ سے اکثر ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں‘ میں جب بھی عمران خان کی تعریف کرتا ہوں تو یہ مجھے غور سے دیکھتے رہتے ہیں۔مجھے ان کی آنکھوں میں غیر یقینی سی دکھائی دیتی ہے اور یہ آخر میں بڑے اعتماد سے کہتے ہیں ”خان کی نیت بہت اچھی ہے“ میں اس پر آگے بڑھ کر ان کے ہاتھ چوم لیتا ہوں اور عرض کرتاہوں ”اللہ تعالیٰ کے بعد آپ دنیا کی واحد مخلوق ہیں جو نیتوں کا حال بھی جانتی ہے ورنہ آپ سے پہلے تو ہم یہی سنتے تھے نیتوں کا حال صرف اللہ جانتا ہے“اللہ نے واقعی یہ صفت اپنے بعد ”قوم یوتھ“ کو عطا فرمائی

۔یہ نیتوں کا حال بھی جان لیتے ہیں‘ دوسرا میں سمجھتا ہوں علامہ اقبال نے اپنی شاعری میں شاہین یا عقاب کی جتنی صفات بیان کیں وہ ساری ہمارے لیڈر عمران خان میں موجود ہیں‘ یہ بھی بلندی پر بسیرا کرتے ہیں‘ بادلوں سے اوپر پرواز کرتے ہیں‘ 20 ہزار فٹ کی بلندی سے شہباز گل جیسے لوگوں کا ٹیلنٹ پہچان لیتے ہیں۔اکیلے رہتے ہیں اور کسی دوسرے پرندے کے ساتھ فری نہیں ہوتے بس

ان میں ایک کمی ہے‘ یہ اڑ نہیں سکتے مگر اللہ تعالیٰ نے ان کو جتنا ٹیلنٹ عطا فرمایا ہے مجھے یقین ہے یہ اگر کوشش کریں تو یہ اڑ بھی سکتے ہیں لیکن یہ اگر اڑنا بھی سیکھ لیں تب بھی یہ پلے باندھ لیں اللہ کے پاس اس کے باوجود ان کا کوئی نہ کوئی آپشن ہو گا کیوں کہ اللہ کے پاس ہر وقت کروڑوں چوائسز ہوتی ہیں۔اور اس کی ہر چوائس کو سامنے آنے میں چند سیکنڈ لگتے ہیں اور چند ہفتوں میں عمران خان کا آپشن بھی عمران خان کے سامنے بیٹھا ہو گا اور یہ کرسی کو حیرت سے دیکھ رہے ہوں گے لہٰذا جان لیں اللہ کے علاوہ اس کائنات میں کوئی ناگزیر نہیں حتیٰ کہ عمران خان بھی نہیں۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…