پیر‬‮ ، 01 دسمبر‬‮ 2025 

نیب نے جو تفتیش کرنی ہے ٹی وی کا کیمرہ لگا کر کرے ،عدالتی کارروائی بھیکیمرہ لگا کر ہونی چاہیے،12 سال جو بے عزتی ہوئی اس کا کو ن ذمہ دار ہے ، کسی کے پاس کوئی جواب ہے ؟سابق وزیراعظم نے خاموشی توڑ دی ، بڑا اعلان 

datetime 3  جولائی  2020 |

اسلام آباد (این این آئی) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ نیب نے جو تفتیش کرنی ہے ٹی وی کا کیمرہ لگا کر کرے ،عدالتی کارروائی بھی کیمرہ لگا کر ہونی چاہیے،کوئی شہادت نہیں، کوئی کیس نہیں بس دبانے کیلئے نیب استعمال ہو رہا ہے، راجہ پرویزاشرف بارہ سال بعد بری ہوئے

،بارہ سال جو بے عزتی ہوئی اس کا کو ن ذمہ دار ہے ، کسی کے پاس کوئی جواب ہے ؟۔ جمعہ کو احتساب عدالت کے باہر کی میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ایک بار پھر نیب عدالت میں پیشی تھی، پہلے ایک سال تفتیش ہوتی رہی، سوال نامے پر سوال نامہ بھر کر دیا،گرفتار کرلیا گیا، کوئی جواز نہیں دیا گیا،70 دن نیب نے ریمانڈ لیا، ایک سوال نہ کیا،ٹوٹل 8 ماہ کے قریب کسٹڈی میں رہا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے انسانی حقوق کے ایشو پر ضمانت دی،ایک سال ہوگیا، کوئی الزام نہیں لگ سکا،جو سوال کیا، جو کاغذ مانگا، ہم نے مہیا کیا،نیب نے جو تفتیش کرنی ہے ٹی وی کا کیمرہ لگا کر تفتیش کریں،عدالتی کارروائی بھی کیمرہ لگا کر ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ آج تک ایک الزام نہیں لگا، الزام لگانا بڑا آسان ہے،کوئی شہادت نہیں، کوئی کیس نہیں بس دبانے کیلئے نیب استعمال ہو رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ راجہ پرویز اشرف کو 12 سال بعد بری کیا گیا،12 سال جو بے عزتی ہوئی اس کا کون ذمہ دار ہے، کسی کے پاس کوئی جواب ہے؟پہلے تفتیش کریں، الزام لگائیں پھر عدالت میں آئیں۔ انہوںنے کہاکہ ایک سال سے عدالتوں کا چکر لگا رہے ہیں، الزام نہیں لگ سکا،اس کیس کے اندر پاکستان کی سب سے بڑی کمپنی کے مالکان ملوث کیے گئے ہیں،ہم آج بھی کہتے ہیں انصاف کے تقاضے بڑے واضح ہوتے ہیں،چیئرمین نیب سپریم کورٹ کا جج رہ چکا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)


جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…