پیر‬‮ ، 03 فروری‬‮ 2025 

نیب نے جو تفتیش کرنی ہے ٹی وی کا کیمرہ لگا کر کرے ،عدالتی کارروائی بھیکیمرہ لگا کر ہونی چاہیے،12 سال جو بے عزتی ہوئی اس کا کو ن ذمہ دار ہے ، کسی کے پاس کوئی جواب ہے ؟سابق وزیراعظم نے خاموشی توڑ دی ، بڑا اعلان 

datetime 3  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ نیب نے جو تفتیش کرنی ہے ٹی وی کا کیمرہ لگا کر کرے ،عدالتی کارروائی بھی کیمرہ لگا کر ہونی چاہیے،کوئی شہادت نہیں، کوئی کیس نہیں بس دبانے کیلئے نیب استعمال ہو رہا ہے، راجہ پرویزاشرف بارہ سال بعد بری ہوئے

،بارہ سال جو بے عزتی ہوئی اس کا کو ن ذمہ دار ہے ، کسی کے پاس کوئی جواب ہے ؟۔ جمعہ کو احتساب عدالت کے باہر کی میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ ایک بار پھر نیب عدالت میں پیشی تھی، پہلے ایک سال تفتیش ہوتی رہی، سوال نامے پر سوال نامہ بھر کر دیا،گرفتار کرلیا گیا، کوئی جواز نہیں دیا گیا،70 دن نیب نے ریمانڈ لیا، ایک سوال نہ کیا،ٹوٹل 8 ماہ کے قریب کسٹڈی میں رہا،اسلام آباد ہائیکورٹ نے انسانی حقوق کے ایشو پر ضمانت دی،ایک سال ہوگیا، کوئی الزام نہیں لگ سکا،جو سوال کیا، جو کاغذ مانگا، ہم نے مہیا کیا،نیب نے جو تفتیش کرنی ہے ٹی وی کا کیمرہ لگا کر تفتیش کریں،عدالتی کارروائی بھی کیمرہ لگا کر ہونی چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ آج تک ایک الزام نہیں لگا، الزام لگانا بڑا آسان ہے،کوئی شہادت نہیں، کوئی کیس نہیں بس دبانے کیلئے نیب استعمال ہو رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ راجہ پرویز اشرف کو 12 سال بعد بری کیا گیا،12 سال جو بے عزتی ہوئی اس کا کون ذمہ دار ہے، کسی کے پاس کوئی جواب ہے؟پہلے تفتیش کریں، الزام لگائیں پھر عدالت میں آئیں۔ انہوںنے کہاکہ ایک سال سے عدالتوں کا چکر لگا رہے ہیں، الزام نہیں لگ سکا،اس کیس کے اندر پاکستان کی سب سے بڑی کمپنی کے مالکان ملوث کیے گئے ہیں،ہم آج بھی کہتے ہیں انصاف کے تقاضے بڑے واضح ہوتے ہیں،چیئرمین نیب سپریم کورٹ کا جج رہ چکا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…