لاہور(این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ حیرت کی بات ہے کہ وزیر اعظم مائنس ون کی اطلاع دے رہے ہیں، حکمران ملک کو مائنس کرنے کے چکرمیں ہیں، اگر عمران خان کو گرانا ہے تو اس کے بعد کیا کرنا ہے کیا صورتحال ہوگی ہمیں یہ سوچنا ہوگا،یہ ملک کو جس نہج پر لے گئے ہیں کیا کوئی اس حال میں ملک لے گا،
یہ اپنی شکست تسلیم کریں اور کہیں ہم عوامی مینڈیٹ سے نہیں بلکہ سازش کرکے اور دھوکہ دے کر اقتدار میں آئے تھے، ہم آپس میں لڑ رہے ہیں یہ پاکستان کو کہاں لے کر جائے گا، آج کشمیر میں رہنے والا پاکستان کے نام پر اپنا خون بہا رہا ہے اور وہی خون دریاؤں میں بہہ کر پاکستان آرہا ہے۔ احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ حکمران دوسروں کوچور کہتے تھے لیکن ان کی اپنی جماعت میں سے چور نکل رہے ہیں، یہ دوسروں کو چور کہتے تھے لیکن آج خود ڈاکو ثابت ہوئے ہیں۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے کس کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مائنس ون ہونے جارہا ہے ہمیں اس کا علم نہیں لیکن حیرت ہے کہ وزیر اعظم خود اس کی اطلاع دے رہے ہیں۔ ہم مائنس ون، ٹو، تھری اور فو ر کے حق میں نہیں، حکمران ملک کو مائنس کرنے کے چکرمیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کو گراناہے تو پھرکیا کرنا ہے، کیا صورتحال ہوگی، ملک میں نئے انتخابات ہوں گے، قومی حکومت بنے گی؟ کیونکہ یہ ملک کو جس نہج پر لے گئے ہیں کیا کوئی اس حال میں ملک لے گا، انہوں نے گلے میں ڈھول ڈالا ہے تو اسے بجائیں یا شکست تسلیم کریں اور کہیں کہ ہم عوامی مینڈیٹ سے نہیں بلکہ سازش کرکے اور دھوکہ دے کر اقتدار پر قابض ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آپس کی لڑائی جاری ہے اس سے پاکستان کہاں جائے گا،
ہم نے تو کشمیر کے لئے لڑنا تھا، کشمیر میں جو ایک ننھے بچے کی تصویر وائرل ہوئی ہے اس سے سب کے دل دہل گئے ہیں۔وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا ہر جمعہ کو آدھے گھنٹے کیلئے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا جائے گا لیکن اس پر عملدرآمد ہوا؟۔ کشمیر ی پاکستان کے لئے اپنا خون دے رہے ہیں اور وہی خون بہہ کر دریاؤں کے ذریعے پاکستان آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی یہ کوشش ہے کہ سیاسی مخالفین کو مصروف رکھو
اور انہیں پھنسا کر رکھو تاکہ یہ عوام کی قیادت نہ کر سکیں لیکن یہ ان کی احمقانہ سوچ ہے، یہ بے حیا حکومت ہے اور بے شرمی سے جھوٹ بولتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بطور سیاسی کارکن اس بات کا قائل نہیں کہ کسی جماعت میں توڑ پھوڑ کی جائے، اگر میری جماعت میں توڑ پھوڑ کی جائے تو مجھے اچھا نہیں لگے گا تو پھر میں پی ٹی آئی میں بھی ایسے کسی اقدام کا قائل نہیں ہوں، میں بطور سیاسی کارکن کسی جماعت میں توڑ پھوڑ کے حق میں نہیں۔