پیر‬‮ ، 27 جنوری‬‮ 2025 

نجی ٹی وی پروگرام میں پلوشہ خان اور اینکر عمران خان میں شدید جھڑپ وجہ کیا بنی؟ کیا اینکر نے ایک خاتون کیساتھ ٹھیک کیا؟ سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی

datetime 2  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں اینکر عمران خان اور پلوشہ خان میں تلخ جملوں کا تبادلہ جس میں پلوشہ خان نے الزام لگایا کہ آپ تو یہاں بیٹھ کر ان لوگوں کی وکالت کررہے ہیں۔جس پر اینکر عمران خان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں سندھ کی وکالت تو کروں گا، سندھ کی وکالت سے نہ تو مجھے پلوشہ روک سکتی ہے۔

نہ بلاول روک سکتا ہے، سندھ کی عوام پر آپ ظلم کریں گے ، سندھ کی عوام کو گولیاں ماریں گے، سندھ میں ایک صحافی کو گولیاں ماریں گے، سندھ کے ہسپتالوں کی حالت خراب ہے میں تو اس پر بات کروں گا، تھر میں بچے مررہے ہیں، میں اس پر بات کروں گا۔پلوشہ خان اینکر عمران خان کے جواب پر بھڑک اٹھیں اور اینکر عمران خان کو مشورہ دیا کہ آپ فرخ حبیب کی کرسی پر بیٹھ جائیں۔ مجھے معاف کریں، میرے سر میں آگے ہی درد ہیں۔اگر آپ نے مجھے بلایا ہے اور میری بات نہیں سننی تو میں چلی جاتی ہوںجس پر اینکر عمران خان نے کہا کہ یہ آپکی مرضی ہے۔ آپ میرے اوپر چڑھائی کریں گی تو کیا میں آپکو چڑھنے دوں گا؟ یہ نہیں ہوسکتا۔ آپ سیاسی بات کریں، میرے منہ اتنا لگیں جتنی آپکو ضرورت ہے۔اس پر پلوشہ خان غصے میں آگ بگولہ ہوگئیں اور کہا کہ آپکی بات کوئی صحیفہ ہے؟ آپکی بات پر اعتراض نہیں ہوسکتا؟ جس پر اینکر عمران خان نے کہا کہ میں ٹھیک بات کررہا ہوں، آپ مجھ پر چڑھائی تو نہ کریں۔ پلوشہ! یہ بدمعاشی نہیں چلے گی، میں کرنے نہیں دوں گا بدمعاشی۔۔ اگر آپ نے موقف دینا ہے تو دیں، نہیں دینا تو مائیک اتاریں اور چلی جائیں، مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔اینکر عمران خان نے غصے میں کہا کہ اتاریں مائیک اور چلی جائیں، یہ چڑھائی میں آپکو نہیں کرنے دوں گا۔

بدتمیزی نہیں کرنے دوں گا۔ جو صحافی آپکی بدتمیزی سنتے ہیں انکے ساتھ جاکر بدتمیزی کرو۔ کیا ہوگیا اگر ہم سندھ کی عوام کی بات کرتے ہیں؟ آپ مجھے لٹکادیں تو میں بات کرنے سے باز نہیں آؤں گا۔اینکر عمران خان اور پلوشہ خان کی یہ لڑائی سوشل میڈیا بہت زیر بحث ہے۔سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ ایک تو میڈیا سندھ کی بیڈگورننس پر بات نہیں کرتا، اگر بات کرتا ہے تو سندھ کے وزراء اور رہنما کردارکشی اور ذاتی حملوں پر اتر آتے ہیں۔

پیپلزپارٹی والے جمہوریت کی بات کرتے ہیں لیکن اپنے خلاف بات سننا پسند نہیں کرتے۔کچھ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ اینکر عمران خان کو یہ نہیں کہنا چاہئے تھا کہ پلوشہ آپ بدمعاشی کررہی ہیں، انہیں تحمل سے بات کرنی چاہئے تھی۔اینکر عمران خان کے روئیے سے سب سے زیادہ پی پی کے سپورٹرز برسے اور انہوں نے #BoycottBakeryChannel کا ٹرینڈ بھی چلادیا۔ پی پی سپورٹرز اور پیپلزپارٹی کی سیکرٹری اطلاعات نفیسہ شاہ نے اینکر عمران خان اور جی این این سے معافی کا مطالبہ بھی کردیا۔

موضوعات:



کالم



دوسرے درویش کا قصہ


دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…