ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

ڈاکٹرز کا بیورو کریٹس اور سیاستدانوں کا پروٹوکول علاج بند کرنے کا اعلان، حکومت کو کام بند کرنے کا الٹی میٹم بھی دے دیا

datetime 1  جولائی  2020 |

لاہور(این این آئی) ینگ ڈاکٹرز نے جنرل ہسپتال میں بیوروکریٹس اور سیاست دانوں کا پروٹوکول علاج بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ کسی سیاست دان یا بیوروکریٹ کا پروٹوکول نہیں مانیں گے، انھیں ہسپتالآنا ہے تو عام شہری بن کر آئیں،ینگ ڈاکٹرز نے حکومت کو رسک الانس نہ ملنے پر کام بند کرنے کا الٹی میٹم بھی دیدیا۔صدر وائی ڈی اے لاہور جنرل ہسپتال ڈاکٹر عمار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ

کرونا کے حوالے سے ہر حکومتی فیصلہ غلط ثابت ہوتا رہا ہے، وزیر صحت نے کبھی وبا کے دوران ہسپتالوں کا دورہ نہیں کیا، فواد چوہدری کو ڈاکٹروں کے خلاف بیان دینے پر شرم آنی چاہیے۔صدر وائی ڈی اے لاہور جنرل ہسپتال ڈاکٹر عمار نے کہا کہ پریس کانفرنس کا مقصد او پی ڈیز کھولنے کے حکومتی فیصلے کے حوالے سے ہے، کرونا کے حوالے سے ہر حکومتی فیصلہ غلط ثابت ہوتا رہا ہے، ڈاکٹر یاسمین راشد کے مطابق پنجاب میں کرونا ہے ہی نہیں، وزیر اعظم اسے عام نزلہ زکام کہہ رہے ہیں، یاسمین راشد ذات کے لیے وزیر بنیں، وائی ڈی اے ختم کرنا ان کا مشن ہے۔ حکومتی وزرا کا کام بکواس کرنا رہ گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اب جنرل ہسپتال میں وزیر، مشیر یا بیوروکریٹ کا علاج نہیں کریں گے، ایس او پیز پر عمل درآمد ہوئے بغیر او پی ڈیز میں کام نہیں کریں گے، حکومت اپنی ناکامی اور نااہلی ہم پر ڈالنا چاہتی ہے، حکومت ایڈہاک پر ڈاکٹر بھرتی کرے تاکہ کرونا وارڈ چلائے جا سکیں۔صدر وائی ڈی اے کا کہنا تھا ہیلتھ پروفیشنلز کا خیال رکھا جائے، جنرل ہسپتال کے 60 ڈاکٹروں سمیت 100 سے زائد ہیلتھ پروفیشنلز کرونا کا شکار ہو چکے ہیں، رسک الاونس تمام ہیلتھ پروفیشنلز کے لیے ہونا چاہیے، 1400 ارب کا کرونا فنڈ صحیح جگہ پر استعمال نہیں ہوا، ایک ہفتے میں رسک الانس نہ دیا گیا تو کام نہیں کریں گے۔جنرل سیکریٹری وائی ڈی اے پنجاب ڈاکٹر قاسم اعوان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں حکومت ڈاکٹروں کے مطالبات

پورے نہیں کر رہی، ہم آزاد کشمیر کی حکومت اور وزیر اعظم سے ان کے مطالبات پوری کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ہسپتالوں میں بائیو میٹرک حاضری لازم قرار دے دی گئی ہے جو سراسر غلط ہے، ہم اس پر عمل نہیں کریں گے، بائیو میٹرک حاضری کو سول سیکریٹریٹ میں بھی لاگو کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کی سکیورٹی کا بل پنجاب اسمبلی میں پیش نہیں کیا جا رہا کیوں کہ اس سے ان کے اراکین اسمبلی کی بدمعاشی ختم ہو جائے گی، ہم نے اس حکومت کو ووٹ دیا تھا اور اپنے مریضوں کو نسخوں پر پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کا کہتے رہے جو غلط ثابت ہوا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…