لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے پٹرول مہنگا ہونے کے سوال پر کہاعمران خان دس شوکت خانم ہسپتال بنا سکتے ہیں، ممکن ہے بیس بھی بنا لیں،کئی نمل کالج بنا سکتے ہیں مگر حکومت ان کے بس کی بات نہیں ۔” میری بہت بڑی غلطی ہے اس کا یہ مطلب نہیں تھا کہ سابقہ حکومتوں اور ٹھگوں سے نجات کیلئے ایسے آدمی کو ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھا دیا جائے جسے نہ بریک لگانی آتی ہو ،
نہ کلچ کا پتہ ہو اور نہ ریس دینی آتی ہو،نجی ٹی وی پروگرام میں انہوں نے کہاتحصیل تونسہ،کوہ سلیمان میں ہزاروں ایکڑ زمین پر بزدار کے رشتے دار قبضے کررہے ہیں، پٹرول کی قیمت کم کی اور چند دن بعد بڑھا دی،کمپنیوں کا استدلال یہ ہے کہ ہمارا 60ارب روپے کا نقصان ہوا،600ارب روپے منافع بھی تو پچھلے دور میں آپ نے کمایا تھا،میڈیا ہائوسز پرافٹ میں جارہے تھے ،خان صاحب نے اشتہار بند کردئیے ،میڈیا ہائوسز خسارے میں جارہے ہیں،چینی کی بھی جب قیمت 55سے 90روپے ہوئی تو چیخ وپکار اتنی ہوگئی کہ حکومت کو خطرہ لاحق ہوا تو پھر کارروائی کی،انکوائری بھی اس وقت کروائی جب جہانگیر ترین سے ناراض ہوئے ،کابینہ میں گرما گرمی بارے سوال پر انہوں نے کہا کہ آپ کا کیا خیال ہے فواد چودھری نے بغیر سوچے سمجھے انٹرویو دیا،اطلاعات ہیں کہ پیپلز پارٹی سے سلام دعا بحال کررہے ہیں،میں نے کہا پیپلز پارٹی تو کہیں ہے ہی نہیں مگر اس آدمی نے کہا کہ اس کو وہ سینیٹر بنا سکتے ہیں،انہیں اعتراض ہے کہ مجھے اہمیت نہیں دی جارہی، وہ وزارت اعلیٰ کے امیدوار تھے ،انہیں وزیر اطلاعات کی وزارت سے بھی ہٹایا گیا،عمران خان نے ارادہ کیا کہ انہیں کابینہ سے نکال دیں،جہانگیر ترین نے عمران خان کی جتنی مدد کی سیاسی تاریخ میں اس کی کوئی مثال ہی نہیں ہوگی، بجٹ پاس ہوجائے گا مگر مشکل سے ہوگا،اسٹیبلشمنٹ بجٹ پاس کرانے میں مدد کرے گی،
وہ کہہ رہے ہیں حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان دوریاں شروع ہوگئی ہیں،اپوزیشن پریشر بڑھا رہی ہے ،اسفند یارولی کے بیٹے سے بلاول نے رابطہ کیا اور اسفند یار کا حال پوچھا۔سراج الحق سے بھی رابطہ کیا، شہبازشریف،فضل الرحمان سے بھی رابطہ ہوا،فیصل واوڈا نے اتنی ذمہ داری کا مظاہرہ اس لئے کیا کہ ان کی وزارت خطرے میں تھی، یہ سب بحران ملک میں عمران خان کی وجہ سے ہیں، کوئی ایک آدمی لائق بتا دیں ۔ کشمیر کیلئے حکومت نے کیا کیا،انڈیا تو امریکا کا پارٹنر ہے ،انڈیا کے ساتھ لڑائی ہوتی وہ سیٹلائٹ کے ذریعے جو بھی معلومات ہوتیں وہ انڈیا کو دیتے ۔