اوکاڑہ(آن لائن)صوبائی وزیر اشتمال سید صمصام علی شاہ بخاری نے کہا ہے کہ ان کے خلاف سوشل میڈیا پر ہونے والا پروپیگنڈا محض سیاسی مخالفت ہے انہو ں نے اپنے قریبی دوست میاں محمد انور کی ہسپتال انتظامیہ سے لاش مانگی تھی جو کہ کرونا کا مریض نہیں تھا بلکہ اس کی وجہ موت طبعی بنیادوں پرتھی ہسپتال انتظامیہ چاہتی تھی کہ متوفی کے بچے ن لیگ کے ایم پی اے کی سفارش کرائیں
تا کہ لاش ا ن کے حوالے کی جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اخبار نویسوں سے ملاقات کے دوران کیا صوبائی وزیر صمصام علی شاہ بخاری نے کہا کہ انہوں نے 9جون کی شب ڈی ڈی ایچ او ڈاکٹر احسان الہی کو کال کی تھی اور اب یہ آڈیو دس دن بعد ایڈیٹنگ کر کے وائرل کی گئی جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ان کا مشن عوامی خدمت ہے اور وہ خدمات سر انجام دیتے رہیں گے کرپٹ اور کرپشن کرنے والے عناصر کو حکومت کسی بھی صورت برداشت نہیں کر سکتی انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر احسان جوکہ رینالہ کا ہی رہائشی ہے اور ن لیگ کا آلہ کار بنا ہوا ہے وہ موجودہ حالات میں سیاسی آقاؤں کو خوش کرنے پر مامور ہے انہوں نے کہا کہ عمران خان کا ویژن حق داروں کو ان کی دہلیز پر انصاف مہیا کرنا ہے نہ کہ تکلیف پہنچانا جب کہ ڈپٹی ڈی ایچ او رینالہ خورد ڈاکٹر احسان الہی نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ میرے اورصوبائی وزیر سید صمصام علی شاہ بخاری کے درمیان جو واقعہ پیش آیا غلط فہمی تھی معاملہ خوش اسلوبی سے طے ہوگیا میں بدستور اپنے عہدے پر کا م کررہا ہوں سوشل میڈیا پر چلنے والی آڈیوا ن کی اجازت کے بغیرآڈیٹ کرکے سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کی جار ہی ہے میں پروفیشنل ڈاکٹر ہوں اپنی ڈیوٹی سیاست سے بالا ترہوکر ادا کررہا ہوں۔ صوبائی وزیر صمصام علی شاہ بخاری نے کہا کہ انہوں نے 9جون کی شب ڈی ڈی ایچ او ڈاکٹر احسان الہی کو کال کی تھی اور اب یہ آڈیو دس دن بعد ایڈیٹنگ کر کے وائرل کی گئی جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں