اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) جسٹس فائز عیسیٰ کیس کا 11 صفحات پرمشتمل مختصر فیصلہ سپریم کورٹ نے سنا دیا ہے، اس فیصلے پر نجی ٹی وی کے پروگرام تھنک ٹینک میں معروف صحافی ایاز امیر نے کہا کہ شہزاد اکبر احتساب الرحمان بننے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن وہ ناکام ہوگئے ہیں، انہوں نے کہا کہ حکومت اور ادارے ریفرنس دائر کرنے کا تاثر زائل نہیں کر سکے۔ ایاز امیر نے کہاکہ
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تین فیصلوں میں جو ریمارکس دیے وہ اصل مشکل ہیں، ان کے دیے گئے فیصلے درد سر ہیں۔ جج صاحب کی بیوی نے اپنی جائیداد کے بارے میں کلیئر کر دیا ہے، ایاز امیر نے دوران پروگرام کہا کہ شہزاد اکبر اور فروغ نسیم کو شرمساری نہیں ہوگی بلکہ اصل شرمندگی حکومت اور اداروں کے لئے ہے۔ پروگرام میں معروف صحافی سلمان غنی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں ہدف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نہیں تھیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ہدف تھے، بیوی اور بچے پھنس گئے ہیں اور جج صاحب سرخرو ہوگئے ہیں، سلمان غنی نے کہا کہ فروغ نسیم او ر شہزاد اکبر تحریک انصاف کے چہرے نہیں، حکومت اور اداروں کے لئے شرمندگی ہوئی ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سرخرو ہو گئے ہیں، منی ٹریل آ گئی ہے۔ ماہر سیاسیات ڈاکٹر سید حسن عسکری نے کہاکہ ریفرنس ختم ہو گیا ہے اب جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کی جائیداد کی سکروٹنی ہو گی، وہ جائیداد کے ثبوت دیں گی، اگر فیصلہ حق میں آ گیا تو ٹھیک، اگر خلاف آتا ہے تو ایف بی آر سپریم جوڈیشل کونسل کو بتائے گی، ڈاکٹر سید حسن عسکری نے کہا کہ اس میں قانونی پیچیدگیاں بھی ہیں، یہ معاملہ اتنی جلدی اور آسانی سے حل نہیں ہونے والا ہے، جج صاحب کا اصل معاملہ طے ہوگیا ہے، ججوں اور سیاستدانوں کا معاملہ مختلف ہے، حکومت نے جج صاحب کا معاملہ بھی سیاستدانوں کی طرح ٹریٹ کیا ہے۔