ہفتہ‬‮ ، 07 جون‬‮ 2025 

کراچی اور گھوٹکی حملے کے تانے بانے را سے ملنے لگے ابتدائی رپورٹ میں اہم انکشافات،اصل کہانی کھل کر سامنے آگئی

datetime 20  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی) سیکیورٹی اداروں نے کراچی اور گھوٹکی حملوں کی ابتدائی تحقیقات رپورٹ تیار کرلی، ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں رینجرز پر حملے کیلئے روسی ساختہ دستی بم استعمال کیا گیا۔تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے کراچی اور گھوٹکی میں پیش آنے والے دہشتگردی کے واقعات کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ہے،

ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیش کرنے والے اداروں کو روسی ساختہ گرینیڈکی پلیٹ مل گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گھوٹکی میں رینجرز کی گاڑی کے قریب آئی ای ڈی استعمال نہیں کی گئی بلکہ ایسا لگتا ہے گھوٹکی میں بھی حملے میں دستی بم استعمال کیا گیا۔10جون کو شہر قائد میں رینجرز پر 2 حملوں میں دستی بم کے استعمال کے شواہد ملے ہیں، حملے کے ایک مقام سے تفتیش کاروں کو روسی ساختہ دستی بم کی پلیٹ ملی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ حملوں اورتازہ ہونے والے حملوں میں مماثلت ہے، دہشتگردوں کی جانب سے دستی بم کے استعمال کی خاص وجہ ہوسکتی ہے۔ذرائع کے مطابق دستی بم کی پن نکال کر پھینکنے اور فرار کی کوشش میں 8 سے 10 سیکنڈز لگتے ہیں، دستی بم پھینکنے کے بعد فوری نہیں پھٹتا، جس سے توجہ اس جانب نہیں جاتی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دستی بم بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سلیپر سیلز سے برآمد کیے گئے تھے، ابتدائی تحقیقات کے مطابق حملوں کے تانے بانے بھی وہیں سے ملتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…