اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان بار کونسل نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف ریفرنس کالعدم ہونے کے معاملے پر نظر ثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل عابد ساقی نے کہا ہے کہ تفصیلی فیصلے کے بعد نظر ثانی درخواست دائر کریں گے، حکومتی دباؤ میں ایف بی آر سے شفاف تحقیقات کی امید نہیں۔
ادھر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے وکلا نے نظر ثانی درخواست پر مشاورت شروع کر دی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کی اہلیہ ایف بی آر کو کیس بھیجنے کی پہلے ہی مخالفت کر چکے ہیں۔ سپریم کورٹ نے گزشتہ روز جسٹس قاضی فائز عیسٰی کے خلاف صدارتی ریفرنس خارج کرتے ہوئے ان کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی رکوانے کی استدعا منظور کی تھی۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ان لینڈ ریونیو کمشنر نوٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اہلخانہ کو جاری کریں، فیصلے کے 7 روز میں نوٹس جاری کیا جائے، ایف بی آر نوٹس میں برطانیہ میں جائیدادوں کے ذرائع آمدن پوچھے۔سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ نوٹسز جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سرکاری رہائشگاہ پر بھجوائے جائیں، ان کے اہلخانہ موصول نوٹسز کا مناسب ریکارڈ کے ہمراہ جواب دیں گے، دستاویزی ریکارڈ کے ساتھ ایف بی آر کو جواب دیئے جائیں۔فیصلے میں کہا گیا ریکارڈ بیرون ملک ہے تو فراہم کرنا متعلقہ لوگوں کی ذمہ داری ہے، انکم ٹیکس کمشنر کارروائی میں التوا نہ دیں، ایف بی آر 7 روز میں نوٹس جاری کرے اور 60 روز میں فیصلہ کرے۔عدالت کی جانب سے کہا گیا ایف بی آر 75 روز میں فیصلے سے رجسٹرار کو آگاہ کرے، رجسٹرار سپریم کورٹ چیئرمین سپریم جوڈیشل کونسل کو رپورٹ پیش کرے، 100 روز میں تحقیقات مکمل نہ ہوں تو ایف بی آر وضاحت دے، ایف بی آر سیکرٹری جوڈیشل کونسل کو وضاحت دے۔