اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

ملک بھر میں دو ہفتوں کیلئے مکمل لاک ڈائون، عمران خان اور اس کی ٹیم بارے بھی تہلکہ خیز بیان

datetime 20  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(این این آئی)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخارحسین نے کہا ہے کہ عمران خان اور اسکی ٹیم کے غیرسنجیدہ رویوں اور اعلانات سے کورونا وائرس تباہی پھیلارہی ہے۔ کورونا کو ڈرامہ، عام نزلہ زکام قرار دینے والے انسانی مجرم ہیں اور تباہی کے ذمہ دار بھی یہی اذہان ہیں۔ باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں اے این پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخارحسین نے کہا کہ

مسند اقتدارپر بیٹھے افراد کے رویوں کی وجہ سے عوام کی ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا کئے گئے۔حکمران ایک انسانی مسئلے کا تمسخر اڑاچکے ہیں ، تباہی آئی تو ذمہ دار سلیکٹڈ حکومت اور سلیکٹرز ہوں گے کیونکہ اس وقت سلیکٹرز بھی تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ دیگر پالیسیوں کو تو نظرانداز کیا جاسکتا ہے لیکن انسانی جانوں کے ساتھ کھیلنا کسی بھی صورت قابل برداشت نہیں۔ میاں افتخارحسین نے مطالبہ کیا کہ دو ہفتوں کیلئے کرفیو جیسے لاک ڈائون کا اعلان کیا جائے کیونکہ اس وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد کو کم کرنے کا واحد راستہ ہی یہی ہے۔ کرفیو جیسا لاک ڈائون ہوگا تو مقامی طور پر اس وائرس کی منتقلی کو روکا جاسکے گا۔ روزانہ کی بنیاد پر 100کے قریب افراد موت کے منہ میں جارہے ہیں لیکن سلیکٹڈ حکمران اپوزیشن پر تنقید اور لاک ڈائون کی مخالفت کے علاوہ کوئی کام نہیں کررہے۔اگر رویہ یہی رہا تو ملک میں تباہی آنے میں دیر نہیں لگے گی اور جلد ہی سڑکوں پر نعشیں ہی نعشیں ہوں گی۔ میاں افتخارحسین نے کہا کہ عمران خان اور اسکی ٹیم کی نااہلی ہی کی وجہ سے عوام موت کے منہ میں جارہے ہیں۔ سمارٹ اور سلیکٹڈ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں۔ جہاں جہاں ٹیسٹ ہورہے ہیں وہاں مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جارہا ہے لیکن آج ہر محلے، ہر گلی، ہر گھر ، بازار، مساجد اور حجروں میں

کورونا کے مریض موجود ہیں لیکن حکومتی نااہلی کی وجہ سے ٹیسٹنگ کی سہولت نہیں دی جارہی۔ لاک ڈائون کی مخالفت پر تنقید کرتے ہوئے میاں افتخارحسین نے کہا کہ غریب زندہ رہیں گے تو محنت مزدوری کرسکیں گے۔ ملک کی معیشت سے زیادہ ملک کے عوام کی زندگیاں اہم ہیں۔ کوئی زندہ رہے گا تو یہ ملک سلامت رہے گا۔ اب بھی وقت ہے کہ سلیکٹرز اپنے سلیکٹڈ وزیراعظم کو سمجھائے کہ عوام کی زندگیوں کے ساتھ کھیلا بند کرے۔حکومت اٹھارویں آئینی ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ جیسے حل شدہ مسائل کو چھیڑ کر کورونا وائرس سے عوامی توجہ ہٹانا چاہتی ہے لیکن عوام جان چکی ہے کہ نااہل اور نالائق حکومت کی وجہ سے دن بہ دن مریضوں اور مرنے والے افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔آج بھی ہم عوام سے اپیل کریں گے کہ تمام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تاکہ خود اس مرض سے اپنے آپ کو بچاسکیں۔

موضوعات:



کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…