اسلام آباد (این این آئی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے چینی سستی کرنے کے عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔پیر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں رحیم یار خان سے گنے کے کاشت کار کی شوگر ملز کیس میں فریق بننے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔عدالت عالیہ نے گنے کے کاشت کارکی شوگر ملز کیس میں فریق بننے کی درخواست منظور کرلی۔
اس دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے چینی سستی کرنے کے حکم پر عمل درآمد سے متعلق ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ حکومتی اداروں کو شوگر ملز مالکان کے خلاف کارروائی سے روکنے کا حکم امتناع چینی سستی کرنے سے مشروط تھا،چینی 70 روپے کلو فروخت کرنے کا کیا بنا؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ خط وکتابت جاری ہے لیکن مارکیٹ میں چینی 70 روپے کلو دستیاب نہیں۔ اس پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ پھر تو بات ہی ختم ہوگئی، مرکزی کیس پھر جلدی سماعت کے لیے رکھ لیتے ہیں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکم امتناع میں چینی کی قیمتوں کے تعین کا معاملہ اہم تھا۔جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ عدالت اس طرح قیمتوں کا تعین تو نہیں کرسکتی ہے یہ تو انتظامیہ کا کام ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں رحیم یار خان سے گنے کے کاشت کار کی شوگر ملز کیس میں فریق بننے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔عدالت عالیہ نے گنے کے کاشت کارکی شوگر ملز کیس میں فریق بننے کی درخواست منظور کرلی۔اس دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے چینی سستی کرنے کے حکم پر عمل درآمد سے متعلق ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ حکومتی اداروں کو شوگر ملز مالکان کے خلاف کارروائی سے روکنے کا حکم امتناع چینی سستی کرنے سے مشروط تھا