ٹڈی دل کا ایک غول یومیہ کتنے ہزار افراد کی خوراک چٹ کر سکتا ہے؟ انتہائی دھماکہ خیز انکشاف

10  جون‬‮  2020

کوئٹہ(آن لائن)بین الاقوامی جریدہ بلوم برگ نے کہاہے کہ ٹڈی دل کا ایک غول یومیہ 35ہزار افراد کی خوراک چٹ کرسکتاہے اورکروڑوں ٹڈیوں کا غول ہوا کے رخ پر یومیہ 150 کلومیٹر سفر طے کر سکتا ہے،پاکستان میں ٹڈی دل کا حملہ کورونا وائرس سے بڑا معاشی خطرہ ثابت ہو سکتا ہے،نرم زمین پر ٹڈیاں ایک اسکوائر میٹر میں 1000 انڈے دے سکتی ہیں اور ایک ٹڈا یومیہ 2 گرام خوراک کھا سکتا ہے۔

امریکی جریدے بلوم برگ کے مطابق پاکستان میں ٹڈی دل کا حملہ کورونا وائرس سے بڑا معاشی خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔بلوم برگ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہاہے کہ زراعت پاکستانی معیشت کا دوسراسب سے بڑا شعبہ ہے جو ملکی مجموعی پیداوار کا 20 فیصد حصہ پورا کرتا ہے اور ملک کی نصف افرادی قوت اس شعبے سے وابستہ ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹڈیوں کے حملوں سے پاکستان میں فصلوں کی پیداوار متاثر ہونے سے شدید معاشی خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔دوسری جانب وزارت تحفظ خوراک و تحقیق کے حکام کے مطابق ٹڈی دل اب تک 57 ملین ہیکٹر کے علاقے میں پھیل چکے ہیں جس میں سے 23 ملین ہیکٹر پر فصلیں موجود ہیں جب کہ ٹڈیاں تیزی سے پھیل رہی ہیں اور ان کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے کسانوں نے بھی ٹڈی دل کو کورونا سے بڑا خطرہ قرار دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ سماجی فاصلہ رکھ کر تو کورونا سے بچاجاسکتا ہے لیکن ٹڈی دل فصلوں پر حملہ کردیں تو قحط اور بھوک سے بچنے کا کوئی راستہ نہیں۔خیال رہے کہ ٹڈی دل 30 سال بعد دوبار ہ متحرک ہو گئی ہے جس سے پاکستان سمیت دنیا کے 52 ممالک متاثر ہیں اور ٹڈی دل نے سندھ ،بلوچستان اورپنجاب کے مختلف علاقوں میں فصلوں پر حملے شروع کر دیے ہیں جس کے باعث کسان سخت پریشان ہیں۔رپورٹ کے مطابق درمیانے درجے کا ایک غول یومیہ 35 ہزار افراد کی خوراک چٹ کرسکتا ہے اور کروڑوں ٹڈیوں کا غول ہوا کے رخ پر یومیہ 150 کلومیٹر سفر طے کر سکتا ہے۔

امریکی ادارے فوڈ اینڈ ایگری کلچر آرگنائزیشن نے خبردارکیا ہیکہ بارشوں کے بعد ٹڈیوں میں تیز تر اضافے کا خدشہ ہے کیونکہ تیز بارش ٹڈیوں کی افزائش کے لیے سازگار ماحول پیدا کرتی ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہیکہ نرم زمین پر ٹڈیاں ایک اسکوائر میٹر میں 1000 انڈے دے سکتی ہیں اور ایک ٹڈا یومیہ 2 گرام خوراک کھاسکتاہے۔بلوم برگ کے مطابق ٹڈیوں کیحملوں سے ہونے والے نقصانات کے باعث حکام پر زور دیا جا رہا ہے کہ کورونا وائرس سے لڑنے کے لیے مختص رقم ٹڈیوں کے خاتمے کے لیے استعمال کریں تاکہ خوراک کے ممکنہ بحران سے بچاجاسکے۔

موضوعات:



کالم



میزبان اور مہمان


یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…